'دہلی میں آپریشن لوٹس ناکام!' بی جے پی نے کیجریوال حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد واپس لے لی
اپوزیشن لیڈر کے مطابق تحریک عدم اعتماد پر بحث کے لیے تمام ارکان اسمبلی کا پانچواں حصہ (14 ایم ایل اے) کی ضرورت ہے لیکن بی جے پی کے پاس ایوان میں اتنی تعداد میں ارکان اسمبلی نہیں ہیں۔
نئی دہلی: دہلی اسمبلی کے بجٹ اجلاس کا آج آخری دن ہے۔ بی جے پی اروند کیجریوال حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر بحث کرانے والی تھی لیکن اب اس نے اپنے قدم پیچھے ہٹا لیے ہیں۔ بجٹ اجلاس کے آغاز میں ہی دہلی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر رام ویر بیدھوڑی نے اسپیکر کو تحریک عدم اعتماد کا نوٹس دیا تھا۔ اس وقت اسپیکر نے کہا تھا کہ اس پر بجٹ کے بعد قواعد کے تحت غور کریں گے۔
رام ویر بیدھوڑی کی تحریک عدم اعتماد پر عام آدمی پارٹی (عآپ) نے کہا تھا کہ ’ہمارے ارکان اسمبلی کو بی جے پی کے حق میں ووٹ دینے کا لالچ دیا جا رہا ہے اور سی بی آئی اور ای ڈی کا خوف دکھایا جا رہا ہے۔‘ تاہم آج بی جے پی نے دہلی کی کیجریوال حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد واپس لے لی۔
اپوزیشن لیڈر کے مطابق تحریک عدم اعتماد پر بحث کے لیے تمام ارکان اسمبلی کا پانچواں حصہ (14 ایم ایل اے) کی ضرورت ہے لیکن بی جے پی کے پاس ایوان میں اتنی تعداد میں ارکان اسمبلی نہیں ہیں۔ رام ویر سنگھ بیدھوڑی نے قاعدہ 55 کے تحت بدعنوانی کے معاملے پر بحث کا مطالبہ کیا ہے۔ وہیں، عام آدمی پارٹی اب دہلی اسمبلی میں اس بات پر بحث کرے گی کہ دہلی کے اندر ’آپریشن لوٹس‘ ناکام ہو گیا ہے۔ وزیر اعلی اروند کیجریوال دوپہر تقریباً ایک بجے ایوان سے خطاب کر سکتے ہیں۔
دہلی میں بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کے درمیان الزامات اور جوابی الزامات کا سلسلہ جاری ہے۔ دو دن پہلے اروند کیجریوال حکومت کی بجلی کی وزیر آتشی نے ایل جی اور بجلی کمپنیوں پر مفت بجلی بند کرنے کی سازش کرنے کا الزام لگایا ہے۔ آتشی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ سی ایم کیجریوال نے سی اے جی کی فہرست میں شامل آڈیٹرز کو حکم دیا ہے کہ وہ دہلی حکومت کی طرف سے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو گزشتہ 8 سالوں میں مفت یا سستی بجلی کے لیے دی گئی رقم کا آڈٹ کریں۔ انہوں نے کہا ’’دہلی میں مفت بجلی بند کرنے کی سازش ہو رہی ہے۔ اس معاملے سے جڑے کئی حقائق سامنے آئے ہیں، جس سے سوالات اٹھتے ہیں۔ دہلی کی منتخب حکومت کے وزیر بجلی کو فائلیں نہیں دکھائی جا رہی ہیں۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔