آپریشن گرین: پھل اور سبزی کی سپلائی بہتر کرنے کے لیے مرکزی حکومت خرچ کرے گی 2500 کروڑ روپے
ملک میں پھل اور سبزیوں کی بہتر فراہمی کے لیے مرکزی حکومت لگاتار کوششیں کر رہی ہے، اسی تعلق سے ’آپریشن گرین‘ کی شروعات کی گئی ہے۔
ہندوستان کے کئی علاقوں میں پھل اور سبزی کی قیمت بہت زیادہ نہں ہوتی ہے، لیکن کچھ علاقوں میں بہت مہنگی دستیاب ہوتی ہے۔ اس کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ ملک میں پھل اور سبزی کی پیداوار تو ہوتی ہے، لیکن یہ سبھی ریاست میں پہنچ نہیں پاتی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پروڈکشن کے ساتھ ساتھ پھلوں اور سبزیوں کی سپلائی دیگر مقامات پر بھی ضروری ہے۔ اگر پروڈکشن اور سپلائی کے درمیان تال میل بگڑ گیا تو پھل ہو یا سبزی، یہ مہنگی ہونی شروع ہو جائیں گی۔ اب مرکزی حکومت نے پروڈکشن اور سپلائی میں تال میل بٹھانے کے لیے ’آپریشن گرین‘ کا آغاز کیا ہے۔
دراصل ملک میں پھل اور سبزیوں کی بہتر فراہمی کے لیے مرکزی حکومت لگاتار کوششیں کر رہی ہے۔ اسی تعلق سے ’آپریشن گرین‘ کی شروعات کی گئی ہے۔ اس کا فائدہ یہ ہو رہا ہے کہ مختلف ریاستوں میں اور ان ریاستوں کے الگ الگ بازار میں سپلائی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ اس عمل سے کچھ ریاستوں میں پھل اور سبزی کی قیمتوں میں استحکام دیکھنے کو مل رہا ہے۔
’آپریشن گرین‘ کو کامیاب بنانے کے لیے تین منصوبے بنائے گئے ہیں جس پر عمل درآمد بھی شروع ہو چکا ہے۔ اس کا اثر ملک کے پھل-سبزی مارکیٹ میں دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ان منصوبوں کو کمایاب بنانے کے لیے مرکزی حکومت تقریباً 2500 کروڑ روپے خرچ کرے گی۔ منصوبہ کی کامیابی کے لیے دوسری وزارتیں بھی تعاون کر رہی ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ ’آپریشن گرین‘ کو کامیاب بنانے کے لیے مرکزی حکومت سبسیڈی بھی دے رہی ہے۔ فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری وزارت کی ’پردھان منتری کسان سمپدا یوجنا‘ کے تحت دو طرح سے پروجیکٹ پر کام کر رہی ہے۔ پہلا، کسانوں کے کھیتوں سے فصل کو بازار تک پہنچانے کا ڈھلائی خرچ 50 فیصد تک حکومت دیتی ہے۔ اس سے کسان و کاروباریوں پر بوجھ کم ہوگا اور بازار میں قیمتیں قابو میں رہیں گی۔ دوسرا، خام فصلوں اور پھلوں کو بازار تک پہنچانے کے دوران خراب نہ ہو جائیں، اس کے لیے انھیں طویل مدت تک صحیح طریقے سے ریزرو بھی رکھا جائے گا۔
واضح رہے کہ ’آپریشن گرین‘ میں مرکزی حکومت نے کئی فصلوں کو شامل کیا ہے۔ پہلے سے مقررہ تین اہم سبزی ٹماٹر، پیاز اور آلو (ٹاپ) کے ساتھ اب 22 دیگر فصلوں کو بھی شامل کر لیا گیا ہے۔ ’آپریشن گرین‘ کے دونوں پروجیکٹس کو کامیاب بنانے کے لیے نومبر 2022 میں پرائیویٹ سیکٹر کی کمپنیوں کو درخواست کے لیے مدعو بھی کیا گیا۔ پہلے مرحلہ میں 56 درخواستیں سامنے آئیں جن میں سے 46 کو منظوری دے دی گئی ہے۔ ان منصوبوں کی لاگت 22 کروڑ روپے سے زیادہ ہونے کا امکان ہے۔ پرائیویٹ سیکٹر کی سطح سے اس میں 1752 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ اس سے مجموعی طور پر 8.25 لاکھ ٹن فوڈ پروسیسنگ کی صلاحیت بڑھ جائے گی، ساتھ ہی 1.81 لاکھ ٹن خام پیداوار (پیرسیبل) کی کولڈ اسٹوریج صلاحیت بھی بڑھے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔