’صرف جے پی سی ہی اڈانی معاملے کی حقیقت سامنے لا سکتی ہے‘، جئے رام رمیش نے مودی حکومت پر پھر کیا حملہ

جئے رام رمیش نے کہا کہ ’’موڈانی گھوٹالہ ایک پی پی پی ہے، یعنی پالیٹیکل-پرسنل پارٹنرشپ، معاملہ پیچیدہ ہے جسے صرف پارلیمنٹ کی جے پی سی ہی پوری طرح سلجھا سکتی ہے۔

جئے رام رمیش، تصویر آئی اے این ایس
جئے رام رمیش، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

سپریم کورٹ نے بدھ کے روز مارکیٹ واچ ڈاگ سیبی کو اڈانی-ہنڈن برگ تنازعہ سے متعلق اپنی جانچ پر مبنی اسٹیٹس رپورٹ اگست میں پیش کرنے کے لیے کہا ہے۔ اس سلسلے میں کانگریس نے اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت عظمیٰ کی نگرانی میں جانچ کی حد محدود ہے اور صرف جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) ہی سارا سچ سامنے لا سکتی ہے۔

کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے اس سلسلے میں ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’سیبی نے 6 مہینے کا وقت مانگا ہے اور کہا ہے کہ مکمل جائزہ میں 15 ماہ لگیں گے۔ سپریم کورٹ نے مدت کار میں 3 ماہ کا اضافہ کیا ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا ہے کہ ’’سپریم کورٹ کی نگرانی میں جانچ سیکورٹیز قوانین کی خلاف ورزی تک محدود ہے۔ صرف جے پی سی ہی ’موڈانی گھوٹالہ‘ کے بارے میں پوری سچائی کو باہر لا سکتی ہے۔ موڈانی کے مالی مفادات کے لیے ایل آئی سی، ایس بی آئی، ای پی ایف او کو پھنسانا، شیئر ہولڈرس اور عوامی دولت کے مفادات سے سمجھوتہ اور اڈانی سے بندھی شیل کمپنیوں کے ذریعہ بے حساب دولت کا بہاؤ گھریلو ایکوئزیشن کے حق میں اصولوں و پالیسیوں میں بدلاؤ کیا جانا مناسب نہیں تھا۔‘‘


جئے رام رمیش کا کہنا ہے کہ ’’موڈانی گھوٹالہ ایک پی پی ہے، یعنی پالیٹیکل-پرسنل پارٹنرشپ۔ معاملہ پیچیدہ ہے، جسے صرف پارلیمنٹ کی جے پی سی ہی پوری طرح سے سلجھا سکتی ہے۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ کانگریس اڈانی گروپ کے معاملے پر جے پی سی جانچ کا مطالبہ کرتی رہی ہے۔ اڈانی گروپ معاملہ اور جے پی سی کے مطالبہ کو لے کر پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں بھی کئی بار ہنگامہ دیکھنے کو ملا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔