ٹماٹر کے بعد حکومت پیاز بھی سستے داموں پر فروخت کرے گی،مہنگائی سے حکومت پریشان
ٹماٹر اور دیگر سبزیوں کی قیمتوں میں اضافے کے باعث جولائی میں خوردہ مہنگائی کی شرح 7 فیصد سے تجاوز کر گئی تھی۔
حکومت عوام کو مہنگائی سے راحت دینے کے لیے مسلسل مداخلت کر رہی ہے کیونکہ اس سال چار صوبوں میں اسمبلی انتخابات ہیں جن کو اگلے سال ہونے والے عام انتخابات کے لئے سیمی فائنل قرار دیا جا رہا ہے۔ اسی وجہ سے تقریباً ایک ماہ سے عام لوگوں کو ٹماٹر سستے داموں دستیاب ہو رہے ہیں۔ اب حکومت پیاز بھی سستے داموں پر دستیاب کرنے جا رہی ہے۔ اس کے تحت لوگوں کو 25 روپے فی کلو کے حساب سے پیاز ملے گا۔
پیاز کی رعایتی قیمت پر فروخت پیر 21 اگست یعنی کال سے شروع ہوگی۔ سستی قیمت پر پیاز کی یہ فروخت کوآپریٹو ایجنسی نیشنل کوآپریٹو کنزیومر فیڈریشن آف انڈیا لمیٹڈ (این سی سی ایف) کرے گی۔
ایک سرکاری ریلیز میں بتایا گیا کہ پیر سے این سی سی ایف پیاز 25 روپے فی کلو کی رعایتی شرح پر فروخت کرے گا۔ اس سے پہلے ہفتے کے روز حکومت نے پیاز کی برآمد پر پابندی لگانے کی اطلاع دی تھی۔ مرکزی حکومت نے ملک سے پیاز کی برآمد پر 40 فیصد کی بھاری ڈیوٹی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ برآمدات پر یہ پابندی 31 دسمبر 2023 تک نافذ رہے گی۔
مرکزی حکومت کے اس قدم کو پیاز کی قیمتوں میں اضافے کے خدشے کو دور کرنے کی کوششوں کے سلسلے میں دیکھا جا رہا ہے۔ ایسے خدشات ظاہر کیے جا رہے تھے کہ ٹماٹر کے بعد پیاز بھی عام لوگوں کی مشکلات میں اضافہ کر سکتی ہے اور ستمبر سے اس کی قیمتوں میں زبردست اضافہ دیکھا جا سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ حکومت نے پہلے سے ہی تیاریوں کو تیز کر دیا ہے، تاکہ آنے والے مہینوں میں تہواروں کے موسم میں مہنگائی لوگوں کو زیادہ پریشان نہ کرے۔
پیاز کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر، حکومت نے اپنے بفر اسٹاک کی حد میں بھی اضافہ کیا ہے۔ اس سے قبل پیاز کے لیے بفر کی حد 3 لاکھ میٹرک ٹن مقرر کی گئی تھی۔ مقررہ ہدف کے مطابق خریداری مکمل ہونے کے بعد حکومت نے اب اسے بڑھا کر 5 لاکھ ٹن کر دیا ہے۔ حکومت نے دونوں کوآپریٹو ایجنسیوں این سی سی اف اور نیفڈ سے کہا ہے کہ وہ اضافی 1 لاکھ ٹن خریدیں۔
دوسری جانب حکومت نے بفر اسٹاک سے پیاز کو منڈی میں بھیجنا شروع کردیا ہے۔ اب تک ریزرو سے تقریباً 1400 ٹن پیاز مارکیٹ میں لایا جا چکا ہے۔ یہ گھریلو مارکیٹ میں پیاز کی مانگ کو پورا کرنے اور مناسب دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے ہے، تاکہ مقامی مارکیٹ میں پیاز کی قیمتیں ٹماٹروں کی طرح آسمان کو نہ چھو سکیں۔
اس سے قبل ٹماٹر کی قیمتوں نے عوام کو پریشان کر رکھا ہے۔ ملک کے مختلف شہروں میں ایک وقت میں ٹماٹر کی قیمت 200 سے 250 روپے فی کلو تک پہنچ گئی تھی۔ ٹماٹر اور دیگر سبزیوں کی قیمتوں میں اضافے کے باعث جولائی میں خوردہ مہنگائی کی شرح 7 فیصد سے تجاوز کر گئی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔