موموز کھانے سے ایک شخص کی موت! ایمس کی رہنما ہدایات جاری
ایمس کے مطابق 50 سالہ شخص نے موموز کو بغیر چبائے ہی نگل لیا، جس کے سبب اس کا دم گھٹ گیا اور موت ہو گئی، ایمس نے اب رہنما ہدایات جاری کر کے موموز کو کھانے کا صحیح طریقہ بیان کیا ہے۔
نئی دہلی: ملک بھر میں فاسٹ فوڈ کافی تیزی سے مقبول ہوا ہے اور چاؤ مین، برگر اور موموز جیسے فاسٹ فوڈ کچھ لوگ دیوانگی کی حد تک پسند کرتے ہیں۔ تاہم موموز کے شائقین کے لئے ایک بری خبر ہے۔ نیوز پورٹل ’آج تک‘ کی رپورٹ کے مطابق کچھ دن پہلے دہلی میں موموز کھانے سے ایک شخص کی موت واقع ہو گئی۔ اس کے بعد آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) نے رہنما ہدایات جاری کرکے موموز کھانے کا صحیح طریقہ بیان کیا ہے۔
ایمس کے مطابق دہلی سے تعلق رکھنے والے 50 سالہ شخص کی موت موموز کھانے کے بعد ہوئی، اس کے طبی معائنے سے پتہ چلا کہ اس کی سانس کی نالی میں موموز پھنس گیا، جس کی وجہ سے اس کی موت ہو گئی۔ موموز کی وجہ سے دم گھٹنے اور اس سے نیوروجینک کارڈیک اریسٹ آنے کی وجہ سے اس کی موت واقع ہو گئی۔ ایمس کے ماہرین نے انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ موموز چکنا اور پھسلنے والا ہوتا ہے، اگر اسے کوئی چبا کر نہیں کھائے گا اور نگل جائے گا تو اس کا دم گھٹ سکتا ہے۔ لہذا اس بات کا ہمیشہ خیال رکھا جانا چاہئے۔
موموز ایشیا میں سب سے مشہور اسٹریٹ فوڈ میں سے ایک ہے۔ موموز پکوڑی سے ملتا جلتا فوڈ ہے، جس کے اندر مختلف قسم کی چیزیں ہوتی ہیں۔ یہ خاص طور پر نیپال، تبت اور ہندوستان میں کافی مشہور ہے۔ اسے میدہ یا آٹے میں لپیٹ کر اور بھر کر بنایا جاتا ہے۔ موموز کافی سستا فاسٹ فوڈ ہے اور بنیادی طور پر اس میں میدے کی بالز کا نان ویج اسٹفنگ ہوتی ہے، جسے کئی طرح کی مسالہ دار چٹنی اور ساس کے ساتھ کھایا جاتا ہے اس کا استعمال صحت کے لئے مضر ہوتا ہے اور انسانی جسم کو یہ کئی طرح سے نقصان پہنچاتا ہے۔
موموز کے اوپر کی تہہ میدا سے بنی ہوتی ہے۔ آٹے میں ملائے جانے والے بلیچ کیمیکل میدے کو بہت نقصان پہنچاتے ہیں جس سے انسولین پیدا کرنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔ موموز میں استعمال ہونے والی سبزیاں اور چکن کافی دیر تک رکھے جانے سے خراب ہو جاتے ہیں۔ اگر آپ ایسے اجزا سے بنے موموز کھاتے ہیں تو ظاہر ہے کہ آپ بیمار ہو جائیں گے۔
اگر پروسیسنگ کے ذریعے اس میں لال مرچ نہ ڈالی گئی ہو تو اسے صحت کے لیے بہت فائدہ مند سمجھا جاتا ہے لیکن موموز بیچنے والے مرچ کے معیار کی فکر نہیں کرتے، وہ بازار سے سستی یا مقامی مرچ پاؤڈر خرید کر چٹنی بنا لیتے ہیں۔ اس طرح کی چٹنی کھانے سے بواسیر یا پائلز کا خطرہ پیدا ہو جاتا ہے۔
موموز میں ذائقہ کے لئے مونو سوڈیم گلوٹامیٹ (ایم ایس جی) ملایا جاتا ہے، جس سے نہ صرف موٹاپے کا خطرہ بڑھتا ہے بلکہ صحت کے لیے خطرات جیسے اعصاب کی خرابی، پسینہ آنا، سینے میں درد، متلی اور دل کی دھڑکن میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ موموز میں بند گوبھی بھری جاتی ہے، جسے اگر صحیح طریقے سے نہ پکایا جائے تو ٹیپ ورم کے انڈے موجود رہ سکتے ہیہں، جو دماغ تک پہنچ سکتے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔