ایک ملک، ایک انتخاب: کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کمیٹی میں شامل ہونے سے کیا انکار، امت شاہ کو لکھا خط

ادھیر رنجن چودھری نے ’ایک ملک، ایک انتخاب‘ معاملے میں مرکزی حکومت کی طرف سے تشکیل کمیٹی کا حصہ بننے سے یہ کہتے ہوئے انکار کر دیا ہے کہ ’’مجھے ڈر ہے کہ یہ پوری طرح سے دھوکہ ہے۔‘‘

ادھیر رنجن چودھری، تصویر سوشل میڈیا
ادھیر رنجن چودھری، تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

مرکز کی مودی حکومت ’وَن نیشن، وَن الیکشن‘ یعنی ایک ملک، ایک انتخاب کے لیے راستہ ہموار کرنے کی کوشش میں مصروف دکھائی دے رہی ہے۔ اس تعلق سے آج ایک نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا جس میں 8 رکنی کمیٹی تشکیل دیے جانے سے متعلق جانکاری دی گئی ہے۔ اس کمیٹی میں کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری بھی شامل ہیں، لیکن نوٹیفکیشن جاری ہونے کے کچھ ہی گھنٹوں بعد انھوں نے اس کمیٹی سے کنارہ ہونے کی بات کہی ہے۔

لوک سبھا میں کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے ’ایک ملک، ایک انتخاب‘ معاملے میں مرکزی حکومت کی طرف سے تشکیل کمیٹی کا حصہ بننے سے یہ کہتے ہوئے انکار کر دیا ہے کہ ’’مجھے ڈر ہے کہ یہ پوری طرح سے دھوکہ ہے۔‘‘ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس سلسلے میں کانگریس لیڈر نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو ایک خط لکھا ہے جس میں کہا ہے کہ ’’مجھے اس کمیٹی میں کام کرنے سے انکار کرنے میں کوئی جھجک نہیں ہے، جس کی شرطیں اس کے نتائج کی گارنٹی کے لیے تیار کی گئی ہیں۔ مجھے ڈر ہے کہ یہ پوری طرح سے دھوکہ ہے۔‘‘


خط میں ادھیر رنجن چودھری نے امت شاہ کو لکھا ہے کہ ’’وزیر داخلہ جی، مجھے ابھی میڈیا کے ذریعہ سے پتہ چلا ہے اور ایک سرکاری نوٹیفکیشن سامنے آیا ہے کہ مجھے لوک سبھا اور اسمبلیوں کے ایک ساتھ انتخاب کرانے پر اعلیٰ سطحی کمیٹی کے رکن کی شکل میں مقرر کیا گیا ہے۔ مجھے اس کمیٹی میں کام کرنے سے انکار کرنے میں کوئی جھجک نہیں۔ مجھے ڈر ہے کہ یہ پوری طرح سے دھوکہ ہے۔‘‘ خط میں مزید لکھا گیا ہے کہ ’’مجھے لگتا ہے راجیہ سبھا میں موجودہ لیڈر آف اپوزیشن پارٹی کو اس سے باہر کر دیا گیا ہے۔ یہ پارلیمانی جمہوریت کے نظام کی قصداً کی گئی بے عزتی ہے۔ ان حالات میں میرے پاس آپ کی دعوت کو نامنظور کرنے کے علاوہ کوئی متبادل نہیں ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔