آسٹریلیا میں ایک بار پھر ہندو مندر کو بنایا گیا نشانہ، شری لکشمی نارائن مندر میں خالصتان حامیوں کی توڑ پھوڑ

ہندو ہیومن رائٹس کی ڈائریکٹر سارا گیٹس کا کہنا ہے کہ سکھ فار جسٹس کی طرز پر اس نفرت انگیز جرم کو انجام دیا گیا ہے۔ یہ آسٹریلیا میں مقیم ہندوؤں کو ڈرانے کی کوشش ہے۔

<div class="paragraphs"><p>لکشمی نارائن مندر، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

لکشمی نارائن مندر، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

آسٹریلیا میں خالصتان حامیوں کا ہندو مندروں پر حملہ رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ ہفتہ کے روز ایک بار پھر برسبین کے مشہور شری لکشمی نارائن مندر میں خالصتان حامیوں نے توڑ پھوڑ کی۔ مندر کے سربراہ ستندر شکلا نے اس تعلق سے مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’صبح کے وقت عقیدتمند مندر میں پوجا پاٹھ کے لیے پہنچے تھے۔ اسی دوران انھوں نے دیکھا کہ مندر کی دیوار کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔‘‘

ہندو ہیومن رائٹس کی ڈائریکٹر سارا گیٹس کا کہنا ہے کہ سکھ فار جسٹس کی طرز پر اس نفرت انگیز جرم کو انجام دیا گیا ہے۔ یہ آسٹریلیا میں مقیم ہندوؤں کو ڈرانے کی کوشش ہے۔ قابل ذکر ہے کہ بیرون ملکی زمین پر ہندو مندر پر حملے کا یہ نیا معاملہ نہیں ہے۔ اس سے پہلے بھی کئی بار آسٹریلیا میں مندروں پر حملے ہو چکے ہیں۔ رواں سال جنوری ماہ میں ہی آسٹریلیا کے کیرم ڈاؤن علاقے میں واقع شری شیو وشنو مندر پر بھی ہندوستان مخالف نعرے لکھ دیئے گئے تھے۔


جنوری ماہ میں ہی آسٹریلیا کے ملی پارک علاقہ واقع سوامی نارائن مندر پر بھی حملے کی خبر سامنے آئی تھی۔ وہاں بھی دیواروں پر ہندوستان مخالف نعرے لکھے گئے تھے۔ ملبور میں موجود اسکان مندر میں بھی توڑ پھوڑ کا واقعہ پیش آ چکا ہے۔ حکومت ہند کی طرف سے آسٹریلیائی حکومت کے سامنے ہندو مندروں میں ہو رہی توڑ پھوڑ اور ہندوستان مخالف نعرے لکھنے کی بات اٹھائی تھی۔ ہندوستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بیان جاری کر ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔