عید میلاد النبی کے مبارک موقع پر دہلی کے مختلف علاقوں میں جلسہ و جلوس کا اہتمام

سابق رکن پارلیمنٹ جے پرکاش اگروال نے کہا کہ آج بہت عظمت والا دن ہے، آج ہمیں بھائی چارہ اور قومی یکجہتی کے پیغام کو مزید مضبوطی کے ساتھ آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔

<div class="paragraphs"><p>عید میلاد النبی کا جلوس، تصاویر محمد تسلیم</p></div>

عید میلاد النبی کا جلوس، تصاویر محمد تسلیم

user

محمد تسلیم

نئی دہلی: سرور کائنات صلی اللہ علیہ و آلہٖ وسلم کی مبارک پیدائش کے موقع پر دہلی کے مختلف علاقوں میں آج جلسہ و جلوس کا اہتمام کیا گیا۔ مرکزی انجمن عیدمیلاد النبیؐ کی جانب سے ہر سال کی طرح امسال بھی جلوس نکالا گیا۔ اس سے قبل ایک جلسہ روڈ باڑہ ہندو راؤ میں منعقد کیا گیا جس میں مذہبی، سیاسی و سماجی رہنماؤں نے شرکت کی۔ انجمن کے صدر حاجی محمد احمد، کنوینر حاجی محمد شمیم قریشی، حاجی مہربان قریشی و دیگر اراکین نے مہمانان کی گلپوشی کی۔

اس جلسہ کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا، بعدہٗ مولانا آزاد عالم نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات مبارکہ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آج ہم کائنات کی اس عظیم ہستی کا یوم ولادت منا رہے ہیں جنھوں نے انسان کے ساتھ ساتھ انسانیت کا سر بھی بلند کیا اور مساوات، عدل، صبر و تحمل، عبادت و ریاضت، سخاوت، شجاعت و بہادری کا ایسا درس دیا جو رہتی دنیا تک یاد کیا جائے گا۔ آپ نے جہاں مردوں کی عظمت کو بتایا وہیں ماں کے پیروں کے نیچے جنت رکھ کر خواتین کو تاقیات عزت بخشی۔


اس موقع پر قومی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین اقبال سنگھ لال پورہ نے کہا کہ رب تعالی جب بھی کسی پیغمبر کو بھیجتا ہے تو وہ انسانوں کی بھلائی اور انسانیت کی بلندی کے لیے بھیجتا ہے۔ تقریب میں سابق رکن پارلیمنٹ جے پرکاش اگروال نے بھی شرکت کی۔ انھوں نے کہا کہ آج بہت عظمت والا دن ہے۔ آج ہمیں بھائی چارہ، قومی یکجہتی کے پیغام کو اور زیادہ مضبوطی کے ساتھ آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔

دہلی کے وزیر عمران حسین نے عید میلاد النبی کی مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ آج کا دن اس بات کا اعادہ کرنے کا دن ہے کہ ہم اپنے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کی سنتوں پر عمل پیرا ہوں اور دنیا کو پیغام دیں کہ دین اسلام امن پسند اور انسانیت کی بقا کا دین ہے۔ سابق وزیر ہارون یوسف نے اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج جس طرح کچھ لوگ ملک کی پر امن فضا مکدور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور ہندو-مسلم کو تقسیم کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔ ایسے میں ہمیں متحد ہو کر ملک گیر پیمانے پر پیغام دینا ہے۔ اس طرح کے اجلاس سے ہم بھائی چارہ اور اتحاد کا درس دے سکتے ہیں۔


اس دوران نارائن بھیکو رام جین نے اپنے مختصر خطاب میں کہا کہ میں انہی پرانی دہلی کی پیدائش ہوں اور یہاں تمام مذاہب کے لوگ بہت پیار سے رہتے آئے ہیں۔ آج ہمیں عہد کرنا چاہئے کہ اسی پیار و محبت کو مزید مضبوط کریں گے۔ اس موقع پر سابق کونسلر عمران اسمعیل نے انجمن کے عہدیداران کی کاوشوں کی ستائش کی اور دعاء کی یہ سلسلہ تاقیامت جاری رہے۔ ان کے علاوہ مشرفین قریشی، محمد فہیم نے بھی خطاب کیا۔ ساجد رضا نے اس تقریب کی نظامت کے فرائض انجام دیئے۔ غور طلب ہے کہ 42 سالوں سے مسلسل جلوس نکال کر عظیم کارنامہ انجام دینے پر نارائن بھیکو رام، فیصل حسن اور بلال کی جانب سے انجمن کے اراکین کو ٹرافی بھی پیش کی گئی۔

دوسری طرف دہلی کی تاریخی جامع مسجد پر بھی ایک پروقار جلسہ کا اہتمام کیا گیا جس میں چاندنی چوک ضلع صدر مرزا جاوید علی، سابق کونسلر راکیش کمار، ڈاکٹر پرویز میاں، شیخ علیم الدین وغیرہ نے شرکت کی اور نبی کی سیرت پر روشنی ڈالی۔ عید میلاد النبی کے اس موقع پر شمال مشرقی دہلی کے علاقوں میں بھی جلسوں اور جلوس کا اہتمام روحانی ماحول میں کیا گیا۔ اس کے پیش نظر مدارس و مساجد اور مذہنی تنظیموں کی جانب سے جلوس محمدیؐ برآمد ہوا جس میں ہزاروں کی تعداد میں عشاقان رسول نے شرکت کی اور یا رسول اللہ، لبیک یا رسول اللہ کا نعرہ لگا کر اپنے جوش و خروش کا اظہار کیا۔


علاوہ ازیں اعلیٰ حضرت یوتھ بریگیڈ کی جانب سے بھی ہر سال کی طرح امسال بھی جلوس محمدی نکالا گیا جو کانتی نگر سے برآمد ہو کر اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا اختتام پذیر ہوا۔ جلوس کی قیادت بریگیڈ کے چیئرمین مولانا افتخار حسین رضوی نے کی۔

مدرسہ غوثیہ رضویہ کانتی نگر کے ناظم اعلیٰ مولانا انور علی مظفر پوری کے زیر نگرانی مدرسہ کے بچوں نے حمد و نعت پیش کئے۔ مصطفی آباد میں جلوس محمدیؐ عقیدت و احترام کے ساتھ نکالا گیا۔ مصطفی آباد کے مختلف جلوسوں میں مصطفی آباد کے سابق رکن اسمبلی حسن احمد اور دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے نائب صدر علی مہدی نے بطور خاص شرکت کی اور مسلمانوں سے خطاب کرتے ہوئے ولادت رسول کی مبارکباد پیش کی اور آپ کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے کی تلقین کی۔


عید میلادالنبی کے موقع پر سیلم پور مارکیٹ، برہم پوری روڈ، جعفرآباد روڈ موج پور، وجے پارک، ویلکم، جنتا کالونی، کبیر نگر، کردم پوری، مصطفی آباد، سیما پوری، چاند باغ، بھلسوا ڈیری اور شری رام کالونی میں انسانی سیلاب کا روحانی دلکش منظر دیکھنے کو ملا جس میں ائمہ کرام اور دینی و مذہبی نمائندگان بطور خاص شرکت کر کے قائدانہ کردار ادا کر رہے تھے۔ علاوہ ازیں بابر پور ضلع کانگریس کمیٹی کے صدر چودھری زبیر احمد نے عید میلاد النبی کے مبارک موقع پر شیٹ مارکیٹ سیلم پور، لکڑی مارکیٹ ویلکم اور پیلی مٹی جنتا کالونی کے جلوس میں شرکت کی۔ چودھری زبیر احمد کے ہمراہ دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر سید ناصر جاوید، ندیم خان، ڈاکٹر جہانگیر، ریاض الدین راجو، جرار احمد، راؤ نوید، فیضان قریشی، سنجے گپتا، محمد شاہنواز بھی شامل ہوئے۔

عید میلاد النبی کے جلسوں میں مقررین نے مسلمانان ہند سے اسلام کے بنیادی ارکان پر عمل پیرا ہونے کی تلقین کرنے کے ساتھ ہی ملک کی تعمیر و ترقی اور امن و خوشحالی میں اپنا ہر ممکن تعاون پیش کرنے کی تلقین کی۔ ویلکم کی مصطفی جامع مسجد کے امام و خطیب مولانا محمد یامین، مسجد نورالنبی کا جلوس، جامعۃ البرکات خورشید العلوم ویلکم کے مہتمم قاری محمد الیاس برکاتی، رضا ایجو کیشنل موومنٹ و مدرسہ ضیاء القرآن جنتا کالونی کی جانب سے ظہیر احمد انصاری، محمد ادریس، مدرسہ فیضان تاج الشریعہ جنتا کالونی سے قاری مرشد عالم، مدرسہ قادریہ جنتا کالونی سے مولانا سید ہارون رضا، مدرسہ فیضان غوث اعظم جنتا کالونی سے قاری بلال احمد، جامع مسجد کردم پوری سے مفتی منظم علی خاں ازہری اور بھلسوا ڈیری کے جلوس کی قیادت مولانا ثناء اللہ قادری، شری کالونی کی مدینہ مسجد، نور مسجد، غوثیہ مسجد، رضا مسجد، قادری مسجد کے علاوہ دیگر مدارس سے بھی جلوس نکالا گیا جو مختلف شاہراہوں سے ہوتا ہوا مقررہ مقام پر اختتام پذیر ہوا۔


مدرسہ گلشن مصطفی وجے پارک، کمیٹی غلامان مصطفی مسجد و مدرسہ قوۃ اسلام کا جلوس حسب سابق نور الٰہی سے گھونڈا چوک برہم پوری سیلم پور، جعفرآباد، موج پور اور وجے پارک ہوتا ہوا اسی مقام پر اختتام پذیر ہوا۔ قادری مسجد و رضا مسجد چوہان بانگر، مسجد اعلیٰ حضرت برہم پوری، مبارک مسجد، غوثیہ مسجد اور مدرسہ گلشن اسلام کا جلوس بھی مذکورہ جلوس کے ساتھ رہا جس میں مفتی تسلیم رضا، مفتی معین الدین، مفتی اقبال مصباحی، مولانا محمد عالم، مولانا غلام جیلانی اور مولانا مستقیم رضا وغیرہ نے رہنمائی کی۔ شاستری پار ک چاند مسجد حلقے میں جلوس محمدی کا سید کمال اشرف، دلشاد خان، نصیر احمد، اشفاق خان، افتخار احمد، امانت علی وغیرہ کے ذریعہ پرتپاک استقبال کیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔