پلوامہ حملہ کی برسی کے موقع پر کانگریس نے مودی حکومت سے پوچھے تین سوال

پلوامہ میں 14 فروری 2019 کو CRPF کے قافلہ میں شامل ایک بس کو بھاری مقدار میں دھماکہ خیز مادہ سے لدی کار نے ٹکر مار دی تھی، اس سے ہونے والے خوفناک دھماکہ میں کم از کم 40 جوانوں کی جان چلی گئی تھی۔

<div class="paragraphs"><p>پلوامہ حملہ کی فائل تصویر / بشکریہ ڈی ڈبلیو</p></div>

پلوامہ حملہ کی فائل تصویر / بشکریہ ڈی ڈبلیو

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: جموں و کشمیر کے پلوامہ میں ہونے والے دہشت گرد حملہ کی برسی کے موقع پر انڈین نیشنل کانگریس نے مرکزی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے سوال اٹھائے ہیں۔ کانگریس نے سوال پوچھتے ہوئے کہا کہ حکومت کی طرف سے ان کا جواب آج تک نہیں دیا گیا۔ خیال رہے کہ اس خوفناک حملہ میں سی آر پی ایف کے 40 جوان شہید ہو گئے تھے۔

کانگریس نے حکومت سے سوال کیا ’’2019 میں آج ہی کے دن پلوامہ دہشت گرد حملہ ہوا تھا۔ اس حملہ میں ہمارے 40 جوان شہید ہو گئے تھے۔ دہشت گردوں کے پاس 300 کلو آر ڈی ایکس (دھماکہ خیز مادہ) کہاں سے آیا؟ ہمارے ملک کی سرزمین پر اتنی بڑی مقدار میں دھماکہ خیز مادہ آخر کس طرح پہنچ گیا؟ اس معاملہ میں تحقیقات کہاں تک پہنچیں؟‘‘


وہیں، اس موقع پر جموں و کشمیر پولیس نے کہا کہ حملے میں ملوث 19 ملی ٹینٹوں میں سے آٹھ مارے گئے اور 7 کو گرفتار کر لیا گیا، جب کہ تین پاکستانی ملی ٹینٹوں سمیت چار ابھی تک زندہ ہیں۔ لیتھ پورہ میموریل پر پلوامہ حملے کے شہیدوں کو گلہائے عقیدت پیش کرنے کے بعد ایڈیشنل ڈی جی پی (کشمیر) وجے کمار نے کہا کہ تین پاکستانیوں سمیت چار ابھی بھی زندہ ہیں۔ کمار نے کہا کہ سیکورٹی فورسز نے تقریباً تمام سرکردہ جیش محمد کمانڈروں کو اس واقعہ کے ذمہ داروں کو بے اثر کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت جیش کے پاس صرف 7-8 مقامی اور 5-6 سرگرم پاکستانی دہشت گرد ہیں جن میں موسیٰ سلیمانی بھی شامل ہیں۔ پولیس انہیں جلد بے اثر کر دے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔