نئے سال پر دہلی میں شراب نوشی کا ریکارڈ قائم، دو دن میں 41 لاکھ بوتلیں فروخت

نئے سال کے موقع پر دہلی میں دو دنوں میں تقریباً 41 لاکھ شراب کی بوتلیں فروخت ہوئی ہیں۔ 2024 کی آمد سے پہلے ہی 31 دسمبر کو دہلی میں شراب کی 24 لاکھ بوتلیں فروخت ہوئی تھیں

شراب، تصویر آئی اے این ایس
شراب، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: نئے سال کے موقع پر دہلی میں شراب کی ریکارڈ توڑ فروخت ہوئی ہے۔ 2024 کی آمد سے پہلے ہی 31 دسمبر کو دہلی میں شراب کی 24 لاکھ بوتلیں فروخت ہوئی تھیں۔ یہ فروخت اچانک نہیں بڑھی بلکہ 31 دسمبر سے پہلے ہی اس کے امکانات ظاہر ہونا شروع ہو گئے تھے۔ ایک دن پہلے (30 دسمبر) دہلی میں شراب کی 17 لاکھ 79 ہزار بوتلیں فروخت ہوئی تھیں۔

خیال رہے کہ نئے سال کے موقع پر گزشتہ دنوں کے مقابلے تقریباً 6 لاکھ 11 ہزار زیادہ بوتلیں فروخت ہوئیں۔ گزشتہ سال 31 دسمبر کو تقریباً 20 لاکھ 30 ہزار شراب کی بوتلیں فروخت ہوئی تھیں۔ اس کا مطلب ہے کہ دہلی کے لوگوں نے اس سال 31 دسمبر 2022 کے مقابلے میں 20 فیصد زیادہ شراب نوش کی۔ اس سال دسمبر کے پورے مہینے میں تقریباً 5 کروڑ شراب کی بوتلیں فروخت ہوئیں جو کہ پچھلے سال دسمبر (2022) کے پورے مہینے میں فروخت 4 کروڑ بوتلوں سے تقریباً 25 فیصد زیادہ ہیں۔


نئے سال کے موقع پر دہلی میں جتنی زیادہ شراب فروخت ہوئی، اتنی ہی تیزی سے چوراہوں پر شراب پی کر گاڑی چلانے والوں کے خلاف پولیس کارروائی کرتی نظر آئی۔ دہلی میں 30 دسمبر کو شراب پی کر گاڑی چلانے کے کل 189 معاملے سامنے آئے۔ جن میں سب سے زیادہ معاملے بدر پور، لاجپت نگر، سنگم وہار، سریتا وہار اور کالکاجی سرکل میں رپورٹ ہوئے۔ وہیں، 31 دسمبر کو نشے میں گاڑی چلانے کے کل 360 معاملے درج ہوئے، جن میں سے سب سے زیادہ کیس کاپس ہیڑہ، نانگلوئی، سنگم وہار، تلک نگر اور نند نگری سرکل میں درج کیے گئے۔

سال 2021 میں 16 دسمبر سے 31 دسمبر تک نشے میں گاڑی چلانے پر جاری کیے گئے چالانوں کی کل تعداد 274 تھی جو سال 2023 میں بڑھ کر 2129 ہو گئی۔ جبکہ سال 2022 میں 1103 چالان جاری کیے گئے تھے۔ اس سال 31-12-2023 تک نشے میں ڈرائیونگ کے کل 16173 کیسز رجسٹر کیے گئے، جب کہ سال 2022 میں 2225، سال 2021 میں 2831 اور سال 2020 میں 3986 کیس درج ہوئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔