’میرے پاس وزیر اعلیٰ سے کم طاقت نہیں‘، وزیر بننے کے بعد اوم پرکاش راج بھر کا رویہ بدلا
راج بھر نے کہا ’ہم وزیر بنیں گے، بتاؤ کہا تھا یا نہیں؟انہوں نے چیلنج کیا تھا اور کہا تھا کہ وہ وزیر بنیں گے اور انہوں نے ثابت کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ راج بھر کے پاس وہ طاقت ہے جو وزیر اعلیٰ کے پاس ہے۔
یوگی حکومت میں وزیر بننے کے بعد سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کے سربراہ اوم پرکاش راج بھر کا رویہ بدل گیا ہے۔ راج بھر نے خود کو گبر سنگھ بتایا ہے اور اپنے کارکنوں کو پیلا تولیہ یعنی پیلے رنگ کا گمچھا پہن کر تھانے جانے کا مشورہ دیا ہے۔ راج بھر نے خود کا موازنہ وزیر اعلیٰ سے بھی کیا۔
نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع خبر کے مطابق اوم پرکاش راج بھر نے کہا،’’ آپ لوگوں نے دیکھا کہ وزیر اعلیٰ بیٹھ کر اوم پرکاش راج بھر کو حلف دلا رہے ہیں۔ ہم وزیر بنیں گے، بتاؤ کہا تھا یا نہیں؟ انہوں نے چیلنج کیا تھا اور کہا تھا کہ وہ وزیر بنیں گے اور انہوں نے ثابت کر دیا۔ آج اوم پرکاش راج بھر کے پاس وہ طاقت ہے جو وزیر اعلیٰ کے پاس ہے۔‘‘
اوم پرکاش نے کارکنوں سے کہا،’’ میں آپ سے کہتا ہوں کہ کسی بھی تھانے چلے جاؤ، لیکن سفید تولیہ نہ پہنیں۔ ہمارا پیلا تولیہ رکھو۔ جب آپ پیلا تولیہ پہن کر تھانے جائیں گے تو انسپکٹر آپ کے چہرے پر راج بھرکو دیکھیں گے۔ جا کر بتاؤ کہ وزیر نے بھیجا ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا، انسپکٹر، ڈی ایم، ایس پی کو فون کرکے پوچھنے کا پاور نہیں ہے کہ وزیر نے لوگوں کو بھیجا ہے یا نہیں۔ شعلے میں گبر سنگھ تھا تو مجھے بھی گبر سمجھو۔
واضح رہے کہ منگل کو یوپی کابینہ کی توسیع کی گئی ہے۔ اوم پرکاش راج بھر، بی جے پی لیڈر دارا سنگھ، سنیل شرما اور آر ایل ڈی لیڈر انیل کمار نے لکھنؤ کے راج بھون میں کابینہ کے وزراء کے طور پر حلف لیا۔ یہ یوگی 2.0 کی پہلی کابینہ کی توسیع ہے۔ سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی اور آر ایل ڈی نئے اتحادیوں کے طور پر این ڈی اے میں شامل ہوئے ہیں۔
راج بھر، جنہوں نے بی ایس پی سے علیحدگی اختیار کی اور 2002 میں سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی (سبھاسپا) کی بنیاد رکھی، وارانسی ضلع کے رہنے والے ہیں۔ وہ غازی پور ضلع کی ظہور آباد اسمبلی سیٹ کی نمائندگی کرتے ہیں۔ راج بھر برادری جس سے وہ آتے ہیں مشرقی اتر پردیش کے اضلاع میں اچھی تعداد میں ہے۔ س سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کا دعویٰ ہے کہ مشرقی اتر پردیش میں بہرائچ سے بلیا تک اس برادری کی آبادی 12 فیصد ہے۔ راج بھر کی پارٹی کے 403 رکنی اتر پردیش اسمبلی میں چھ ایم ایل اے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔