میرٹھ: کرسمس پر ’اومیکرون‘ کا سایہ، چرچ میں بغیر ماسک لوگوں کے داخلہ پر پابندی
سینٹ تھامس چرچ کے پاسٹر پاریتوش نوئل نے بتایا کہ بغیر ماسک کسی کو بھی چرچ میں انٹری نہیں ملے گی، مارننگ پریئر سے لے کر شام کے سبھی انعقادات میں سبھی کو ماسک لگانا پڑے گا۔
اومیکرون کے خطرے کو دیکھتے ہوئے کرسمس پر اس بار میرٹھ کے چرچ میں بغیر ماسک لوگوں کے داخلے پر پابندی رہے گی۔ میرٹھ کی عیسائی کمیونٹی نے سال کے اپنے سب سے بڑے تہوار کرسمس کو عام طریقے سے منانا طے کیا ہے۔ چرچ میں جمع ہونے والی بھیڑ کے سبب انفیکشن نہ پھیلے، اس لیے ماسک کا ضابطہ نافذ کیا گیا ہے۔
شہر میں 200 سال قدیم سینٹ جونس چرچ کینٹ میں بھی ماسک کے بغیر انٹری پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ ہاورڈ پلاسٹیڈ اسکول کے چرچ میں بھی بغیر ماسک کے انٹری نہیں دی جائے گی۔ سردھنا میں مشہور بیگم سمرو کے دور میں بنے چرچ کو بھی کووڈ گائیڈلائن کے تحت کھولا جا رہا ہے۔ چرچ میں پہنچنے والے سبھی لوگوں کے لیے ماسک، سینیٹائزر باہر رکھا جائے گا تاکہ جو بھی مہمان چرچ میں آئیں وہ ماسک لگائیں۔ ہر چرچ میں سماجی فاصلہ کے عمل کے ساتھ ہی لوگوں کو اندر آنے کی اجازت رہے گی۔ ساتھ ہی کرسمس پر تقسیم ہونے والا خصوصی کھانا پیکٹ میں دیا جائے گا۔
میرٹھ کے پرانے سینٹ تھامس چرچ کے پاسٹر پاریتوش نوئل نے بتایا کہ بغیر ماسک کسی کو بھی چرچ میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔ مارننگ پریئر (صبح کی دعا) سے لے کر شام کے سبھی انعقادات میں جو بھی موجود ہوں گے، سبھی کو ماسک لگانا پڑے گا۔ ساتھ ہی ہم نے کھانے کی تقسیم کا طریقہ بھی بدل دیا ہے۔ ہاتھوں میں پرساد براہ راست تقسیم کرنے کی جگہ پیکٹ میں دیا جائے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔