اومیکرون گائیڈلائن: ’ایئر سووِدھا پورٹل‘ نے 2.5 لاکھ سے زیادہ بین الاقوامی مسافروں کی مدد کی
اومیکرون کے پھیلاؤ کے پیش نظر جن 13 خطوں/ممالک کو پُرخطر ممالک قرار دیا گیا ہے وہاں سے آنے والے مسافروں کے لیے یہ لازمی قرار دیا گیا ہے کہ وہ ہندوستان پہنچنے پر صحت کی جانچ پڑتال کرائیں۔
نئی دہلی: کورونا وائرس کی نئی شکل اومیکرون کے ابھرتے بحران کے پیش نظر حکومت نے بین الاقوامی مسافروں کے لئے ہوائی جہاز میں سوار ہونے سے پہلے ان کی صحت کی حالت کی رپورٹ اور ساتھ میں کچھ دیگر کاغذات 'ایئر سوودھا' پورٹل پلیٹنگ کو لازمی کر دیا ہے۔ پورٹل پر ان نئی ہدایات کے نفاذ کے بعد پہلے پانچ دنوں میں بیرون ملک سے آنے والے 2.5 لاکھ سے زیادہ مسافروں نے اس سہولت کا فائدہ اٹھایا ہے۔
اومیکرون کے پھیلاؤ کے پیش نظر جن 13 خطوں/ممالک کو پر خطر ممالک قرار دیا گیا ہے وہاں سے آنے والے مسافروں کے لیے یہ لازمی قرار دیا گیا ہے کہ وہ ہندوستان پہنچنے پر صحت کی جانچ پڑتال کرائیں۔ شہری ہوا بازی کی وزارت کے مطابق بین الاقوامی مسافروں کے لیے 'ایئر سوودھا ' پر اپنے پاسپورٹ کی ایک کاپی، 72 گھنٹے قبل پی سی آر منفی رپورٹ اور کووڈ ویکسین کا سرٹیفکیٹ پیش کرنا اور اپنا سفر شروع کرنے سے پہلے اپنا ای میل دینا لازمی ہوگا۔
شہری ہوا بازی کی وزارت نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ ہندوستان پہنچنے پر مسافر کو امیگریشن کاؤنٹر کی منظوری کے لیے ای میل کی گئی رسید دکھانے کی ضرورت ہوگی اور ائیرپورٹ ہیلتھ آرگنائزیشن (اے پی ایچ او) سے اس کی تصدیق کروانی ہوگی۔ وزارت نے اس پورٹل کو اگست 2020 میں آن لائن سیلف ڈیکلریشن سسٹم کے لیے شروع کیا تھا تاکہ بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کو پہنچنے پر لمبی قطاروں سے بچایا جا سکے۔
اومیکرون کے خطرے کے پیش نظر حکومت کی جانب سے 30 نومبر کو جاری کی گئی نئی ہدایات کو بھی شہری ہوا بازی کی وزارت کے اس پورٹل پر اپ لوڈ کیا گیا ہے۔ وزارت نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ 1-5 دسمبر 2021 کے درمیان اس پورٹل کے ذریعے 2,51,210 بین الاقوامی مسافروں کی کووڈ-19 سے متعلق نئی رہنما خطوط کے مطابق پورٹل کو اپ لوڈ کرنے کے بعد مدد کی گئی ہے۔ وزارت کے مطابق، ’ایئر سوودھا‘ پورٹل کے آغاز کے بعد سے ایک کروڑ سے زیادہ مسافروں نے اس کی مدد لی ہے۔
وزارت نے کہا ہے کہ برطانیہ سمیت یوروپ کے ممالک اور جنوبی افریقہ، برازیل، بوتسوانا، چین اور اسرائیل سمیت بارہ دیگر ممالک سے آنے والے مسافروں کو ہندوستان پہنچنے کے بعد بھی صحت کی جانچ کی اضافی رسمیں پوری کرنی ہوں گی۔ 6 دسمبر کو جاری ہونے والی فہرست کے مطابق گھانا، ماریشس، نیوزی لینڈ، زمبابوے، سنگاپور، تنزانیہ اور ہانگ کانگ بھی ان ممالک میں شامل ہیں جنہیں اومیکرون کی وجہ سے پُرخطر قرار دیا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔