اومیش پال قتل معاملہ: عتیق احمد کے گھر سے واردات میں استعمال کی گئی لاوارث کار برآمد
کہا جا رہا ہے کہ بغیر نمبر پلیٹ والی اس کار کا استعمال بی ایس پی کے رکن اسمبلی راجو پال قتل معاملہ میں اہم گواہ کو قتل کرنے میں کیا گیا ہے۔ اس قتل کا الزام عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف پر ہے۔
الہ آباد (پریاگ راج): یوپی ضلع الہ آباد کی پولیس نے جیل میں قید زورآور لیڈر عتیق احمد کی رہائش سے ایک لاوارث کریٹا کار ضبط کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ بغیر نمبر پلیٹ والی اس کار کا استعمال بی ایس پی کے رکن اسمبلی راجو پال قتل کے معاملہ میں اہم گواہ کو قتل کرنے میں کیا گیا ہے۔ اس قتل کا الزام عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف پر ہے۔
خیال رہے ک اومیش پال کو جمعہ کی شام ان کے گھر کے سامنے گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ پال کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ان کو سات گولیاں ماری گئیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ان کے جسم پر زخم کے 13 نشانات تھے۔ اتر پردیش پولیس نے اومیش پال کو گولی مارنے والے حملہ آوروں کی تلاش کے لئے 10 ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔
پولیس ٹیمیں الہ آباد کے تمام ایگزٹ پوائنٹس بشمول سرحدوں، بس اسٹینڈز اور ہوائی اڈے کی بڑے پیمانے پر جانچ کر رہی ہیں، کیونکہ انہیں شبہ ہے کہ حملہ آوروں نے ابھی تک شہر نہیں چھوڑا ہے۔ اتر پردیش اسپیشل ٹاسک فورس (یو پی ایس ٹی ایف) کی لکھنؤ ٹیم بھی یوپی ایس ٹی ایف کی الہ آباد یونٹ کے ساتھ ایک ایڈیشنل ایس پی رینک کے افسر اور لکھنؤ کے دو ڈپٹی ایس پی کے ساتھ الہ آباد پہنچی ہے۔ پولیس رات بھر ملزمان کے ٹھکانوں پر چھاپے مار رہی ہے۔
الہ آباد پولیس نے اومیش پال قتل کیس میں عتیق کے بھائی، بیوی شائستہ پروین اور ان کے دو بیٹوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے اور 14 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ عتیق احمد کے بیٹوں سمیت 14 مشتبہ افراد کو پوچھ گچھ کے لیے رکھا گیا ہے۔ سابق ایم ایل اے راجو پال قتل معاملہ میں عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کو ملزم بنایا گیا ہے اور فی الحال وہ جیل میں قید ہیں۔ پولیس اومیش پال کی جائیداد کے تنازع کی بھی تحقیقات کر رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔