اولا-اوبر پر بھی کورونا کا پڑا اثر، ہندوستان میں ’شیئرنگ‘ سہولت بند

دنیا بھر میں کورونا وائرس کے بڑھتے معاملوں کے درمیان کیب سروس دینے والی کمپنی اولا-اوبر نے ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے ’شیئر‘ اور ’پول‘ سروس کو ہندوستان میں بند کر دیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

کورونا وائرس سے اب تک دنیا بھر میں 11 ہزار سے زیادہ لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ ہندوستان میں بھی کورونا وائرس سے پانچ لوگوں کی موت ہو چکی ہے جب کہ تقریباً 300 لوگ اس وبا کی زد میں ہیں۔ اس وبا کا مستقبل کیا ہونے والا ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں اٹلی میں 600 سے زیادہ لوگوں کی موت ہوئی ہے جب کہ ہزاروں نئے کیس سامنے آئے ہیں۔

اولا-اوبر پر بھی کورونا کا پڑا اثر، ہندوستان میں ’شیئرنگ‘ سہولت بند

کورونا کا قہر ملک کے ہر سیکٹر میں دیکھنے کو ملا ہے۔ پھر چاہے وہ بڑی بڑی مشہور کمپنیاں ہوں یا چھوٹے دکاندار۔ اس وبا کا اثر کیب سروس مہیا کرانے والی کمپنیاں اولا اور اوبر پر بھی دیکھنے کو ملا ہے۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ کچھ دنوں میں ان دونوں کمپنیوں کی بکنگ میں زبردست گراوٹ آئی ہے۔ کورونا وائرس کے بڑھتے خطرے کو دیکھتے ہوئے اولا اور اوبر دونوں نے اب شیئرنگ رائیڈ پر روک لگا دی ہے۔ یعنی جو لوگ اولا کی 'شیئر' اور اوبر کی 'پول' سروس کا فائدہ اٹھاتے تھے، وہ وقتی طور پر یہ فائدہ نہیں اٹھا سکیں گے۔

اولا-اوبر پر بھی کورونا کا پڑا اثر، ہندوستان میں ’شیئرنگ‘ سہولت بند

اولا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ "کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کی کوششوں کے تحت کمپنی 'اولا شیئر' سہولت کو اگلے اطلاع تک غیر مستقل طور پر بند کر رہی ہے۔" کمپنی نے کہا کہ اس کی مائیکرو، منی، پرائم، رینٹل اور آؤٹ اسٹیشن خدمات جاری رہیں گی۔ اسی طرح اوبر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ "کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو کم کرنے میں مدد کے لیے ہم پرعزم ہیں۔ اس لیے جن شہروں میں ہم خدمات دیتے ہیں، ان شہروں میں اوبر پول کی خدمات معطل رہیں گی۔"

اولا-اوبر پر بھی کورونا کا پڑا اثر، ہندوستان میں ’شیئرنگ‘ سہولت بند

واضح رہے کہ اولا اور اوبر دونوں کمپنی کی ان 'شیئر' اور 'پول' سروس کے تحت ایک ہی راستے پر سفر کرنے والے کئی مسافروں کو ایک ساتھ سفر کرنے کی سہولت ملتی ہے۔ اس سفر میں کرایہ کافی کم لگتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ میٹرو پولیٹن شہروں میں اس سہولت کی زبردست ڈیمانڈ رہتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔