تیل کمپنیوں کا مذاق جاری، پٹرول 7 پیسے، ڈیزل 5 پیسے سستا
عوام کے ساتھ حکومت اور تیل کمپنوں کا مذاق جاری ہے گزشتہ روز 16 دنوں کے بعد پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ایک ایک پیسے کی کمی کی گئی تھی جبکہ آج پٹرول میں 7 پیسے اور ڈیزل میں 5 پیسے کی کمی کی گئی ہے۔
پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں لگاتار دوسرے دن کم ہوئی ہیں لیکن اس کمی سے عوام کو راحت نہیں ملی بلکہ ان کا مذاق اڑ رہا ہے۔ یہ کام حکومت اور تیل کمپناں مشترکہ طور پر مل کر رہی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق آج پٹرول 7 پیسے اور ڈیزل میں 5 پیسے کی کمی کی گئی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ بین الاقوامی بازار میں خام تیل کی قیمتیں کم ہوئی ہیں اس لئے صارفین کو راحت دی جا رہی ہے۔
دہلی میں آج پٹرول کی قیمت 78.35 روپے فی لیٹر اور ڈیزل 69.25 روپے فی لیٹر ہو گئی ہے۔ منگل کے روز ان کی قیمت 78.42 اور 69.30 روپے فی لیٹر تھی۔ اس سے قبل بدھ کو ان دونوں تیل مصنوعات کی قیمتوں میں محض ایک ایک پیسے کی کمی کی گئی تھی۔
تیل کی قیمتوں کو لے کر حزب اختلاف کی تمام پارٹیاں مرکزی حکومت پر نشانہ لگا رہی ہیں۔ کانگریس کے صدر راہل گاندھی نے کل ایک ٹوئٹ کر کے وزیر اعظم نریندر مودی کو گھیرا تھا اور ایک پیسے کی کٹوتی کو بچکانی اور عوام کے ساتھ مذاق قرار دیا تھا۔
عام آدمی پارٹی کے سنجے سنگھ نے بھی مرکزی حکومت پر نشانہ لگایا ہے۔ انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا، ’’بھائیوں بہنوں معاف کیجئے تیل کا دام ایک پیسہ کم کر کے میں نے بھاری کٹوتی کی ہے، اب نہیں ہو پائے گا۔ معمولی پوشاک میں آپ کا فقیر بھائی انڈونیشیا سے۔‘‘
کرناٹک انتخابات کے ختم ہوتے ہی پٹرول-ڈیزل کے داموں میں اضافہ شروع ہو گیا تھا۔ لگاتار 16 دنوں تک قیمتوں میں اضافہ کیا جاتا رہا۔ اس دوران پٹرول تقریباً 4 روپے اور ڈیزل 3.80 روپے فی لیٹر تک مہنگا ہو گیا۔ اب دو دنوں میں پٹرول کے داموں میں کل ملاکر 8 پیسے اور ڈیزل میں 6 پیسے کی گراوٹ آئی ہے۔
بین الاقوامی بازار میں خام تیل کی قیمت کم ہونے سے بھی تیل کمپنیاں پٹرول-ڈیزل پر راحت نہیں دے رہی ہیں۔ ادھر حکومت پر دباؤ بنا ہوا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ وہ لوگوں کو راحت دینے کے لئے کوئی نہ کوئی حل ضرور نکالے گی، لیکن جلد بازی میں فیصلہ نہیں لیا جائے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔