اڈیشہ ریل حادثہ: مسافروں نے بیان کیا خوفناک حادثے کا آنکھوں دیکھا حال، ’کسی کا ہاتھ کٹا تو کسی کا پیر!‘

ایک مسافر نے کہا ’’حادثے کے وقت میں سو رہا تھا، جیسے ہی ٹرین پلٹی تو میری آنکھ کھل گئی۔ میرے اوپر 10-15 لوگ پڑے تھے۔ کسی طرح باہر نکلا تو وہاں بہت سے لوگوں کو مردہ پڑے پایا‘‘

<div class="paragraphs"><p>یو این آئی</p></div>

یو این آئی

user

قومی آواز بیورو

بھونیشور: اوڈیشہ کے بالاسور میں ہونے والے خوفناک ٹرین حادثے میں اب تک 244 افراد ہلاک اور 900 سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔ متاثرین کی مدد کے لیے امدادی کام جاری ہے۔ اس حادثے کے وقت ٹرین میں موجود مسافروں نے خوفناک واقعہ کا آنکھوں دیکھا حال بیان کیا ہے۔

ایک مسافر نے بتایا ’’حادثے کے وقت میں سو رہا تھا، جیسے ہی ٹرین پلٹی، میری آنکھ کھلی، میرے اوپر 10-15 لوگ پڑے تھے، میں نیچے دب گیا تھا۔ میرے ہاتھوں پر چوٹ آئی اور کسی طرح باہر نکلنے کے بعد میں نے دیکھا کہ وہاں بہت سے لوگ مرے پڑے تھے، کچھ کے ہاتھ کٹے ہوئے تھے، کچھ کے پیر کٹے ہوئے تھے۔ یہ ایک خوفناک منظر تھا۔‘‘


خیال رہے کہ بالاسور کے بہناگا بازار اسٹیشن کے قریب ٹرین حادثے میں اب تک 244 لوگوں کی موت ہو چکی ہے اور 900 لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ جمعہ کو تین ٹرینیں آپس میں ٹکرا گئی تھیں۔ جائے حادثہ پر ریسکیو آپریشن بڑے پیمانے پر جاری ہے۔ این ڈی آر ایف، او ڈی آر اے ایف اور فائر بریگیڈ اب بھی بوگی کو کاٹ کر لوگوں کو نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ہاوڑہ جانے والی 12864 بنگلورو-ہاوڑہ سپر فاسٹ ایکسپریس کی کئی بوگیاں جمعہ کی شام تقریباً 7:30 بجے اڈیشہ کے بالاسور کے قریب پٹری سے اتریں اور ملحقہ پٹری پر گر گئیں۔ دوسری طرف سے شالیمار سے چنئی جانے والی روماندل ایکسپریس تیز رفتاری سے آرہی تھی۔ ہاوڑہ اور کورومنڈیل ایکسپریس کے درمیان تصادم اتنا شدید تھا کہ کورومنڈیل ایکسپریس کی بوگیاں بھی پٹری سے اتر گئیں اور دوسرے ٹریک پر آنے والی مال ٹرین سے ٹکرا گئیں۔ حادثے کی ہولناک تصاویر منظر عام پر آ گئی ہیں۔ حادثے کے بعد موقع پر کہرام مچ گیا۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف سمیت کئی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں۔ گزشتہ روز سے ریسکیو آپریشن بڑے پیمانے پر جاری ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔