مجبور باپ، بیٹی کی لاش کاندھوں پر ڈھونے کو مجبور، اوڈیشہ میں انسانیت پھر شرمسار

اوڈیشہ میں ایک مرتبہ پھر غریبی اور بے حس نظام کی وجہ سے ایک شرمناک تصویر منظر عام پر آئی ہے، جب ایک لاچار باپ کو اپنی بیٹی کی لاش کاندھوں پر رکھ کر 8 کلومیٹر تک اٹھانا پڑی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

انسان کس قدر بے حس ہو چکا ہے اور انسانیت کس طرح مر چکی ہے اس کی تازہ مثال اوڈیشہ میں منظر پھر منظرعام پر آئی ہے۔ جہاں ایک مجبور باپ کو اپنی 8 سالہ بچی کی لاش کو پوسٹ مارٹم کرانے کے لئے اپنے کاندھوں پر اٹھا کر 8 کلومیٹر تک پیدل چلنا پڑا۔

یہ واقعہ سیلاب متاثرہ ضلع گجپتی میں پیش آیا۔ دراصل ایک شخص موکند ڈورا کی 8 سالہ بچی سمندری طوفان تتلی کی وجہ سے آئے سیلاب میں بہہ گئی تھی۔ بچی 11 اکتوبر کو لاپتہ ہوئی تھی اور گزشتہ روز اس کی لاش ایک نالے سے برآمد ہوئی۔

خبروں کے مطابق جمعرات کو موقع پر پہنچی پولس نے لاش کے فوٹو لئے اور چلی گئی۔ ساتھ ہی بچی کے باپ سے کہا کہ لاش کو پوسٹ مارٹ کے لئے اسپتال لے کر جائے۔ موکند ڈورا کے مطابق وہ نہایت ہی غریب ہے اور گاڑی کا خرچ برداشت نہیں کر سکتا تھا۔ لہذا اس نے لاش کو ایک بورے میں ڈالی اور کاندھوں پر رکھ کر اسپتال کے لئے چل دیا۔

واقعہ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے گجپتی کے ضلع مجسٹریٹ نے کہا کہ وہ اس معاملہ کی جانچ کرا رہے ہیں۔ ساتھ ہی مہلوکہ کے والد کو معاوضہ کے طور پر دس لاکھ کا چیک دے دیا گیا ہے۔ وہیں مرکزی وزیر نے اس واقعہ کی سخت مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی کا پوسٹ مارٹم کرانے کے لئے لاش کو کاندھوں پر رکھ کر لے جانا افسوس ناک بات ہے۔

واضح رہے کہ سال 2016 میں بھی اس طرح کا ایک واقعہ رونما ہوا تھا۔ کالاہانڈی ضلع کے سرکاری اسپتال کی جانب سے گاڑی نہ دئیے جانے پر ایک شخص اپنی بیوی کی لاش کو کاندھوں پر رکھ کر 10 کلومیٹر تک لے جانے پر مجبور ہوا تھا۔

وہیں اوڈیشہ میں سمندری طوفان نے بھاری تباہی مچائی ہے۔ اس طوفان میں اب تک 75 افراد کی موت ہوچکی ہے وہیں 10 افراد لاپتہ بتائے جا رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 19 Oct 2018, 1:09 PM