دہلی یونیورسٹی انتخابات: نوجوان مودی سے ناخوش

کانگریس صدر سونیا گاندھی این ایس یو آئی کے فاتح امیدوار راکی تُسید (صدر) اور کنال سہراوت (نائب صدر) کے ساتھ طلبا سے ملاقات کرتے ہوئے (تصویر نیشنل ہیرالڈ)
کانگریس صدر سونیا گاندھی این ایس یو آئی کے فاتح امیدوار راکی تُسید (صدر) اور کنال سہراوت (نائب صدر) کے ساتھ طلبا سے ملاقات کرتے ہوئے (تصویر نیشنل ہیرالڈ)
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی :جواہر لعل نہرو یونیورسٹی طلبہ یونین اور دہلی یونیورسٹی طلبہ یونین انتخابات کے نتائج کو دیکھا جائے تو یہ مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے لئے خطرے کی گھنٹی ہے ۔ ان نتائج سے صاف ظاہر ہے کہ ملک کے نوجوان جنہوں نے پورے جوش و خروش کے ساتھ 2014کے عام انتخابات میں بی جے پی اور نریندر مودی کے حق میں ووٹ دیا تھا وہ اب کانگریس کے حق میں ووٹ دینے لگے ہیں ۔ پنجاب ، راجستھان، اترا کھنڈ اور اب دہلی کی جواہر لعل نہرو یونیورسٹی اور دہلی یونیورسٹی کے طلباء یونین انتخابات کے نتائج سے صاف ہے کہ نوجوانوں میں نریندر مودی کا جادو ختم ہوتا نظر آ رہا ہے ۔ ان تمام یونیورسٹیوں میں بی جے پی کی طلبا ءتنظیم اے بی وی پی کو نوجوانوں نے پوری طرح نکار دیا ہے ۔



تصویر: قومی آواز
تصویر: قومی آواز
دہلی یونیورسٹی طلبہ یونین انتخابات میں این ایس یو آئی امید وار جیت کی خوشی مناتے ہوئے

جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں بائیں محاذ کے امیدواروں نے جو زبردست کامیابی حاصل کی ہے اس نے یہ بات واضح کر دی ہے کہ حکومت اور بی جے پی کی تمام کوششوں کے با وجود دائیں محاذ کی اے بی وی پی کو کوئی کامیاب نہیں ملی اس کے بر عکس گزشتہ سال جیت کے فاصلے میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ دہلی یونیورسٹی جس کے بارے میں یہ کہا جاتا ہے کہ یہاں کے طلباء جیسا سوچتے ہیں ویسی ہی سوچ ملک کے دیگر حصوں میں بھی بنتی ہے ،کیونکہ دہلی میں ہندوستان کے ہر حصہ سے نوجوان پڑھنے آتے ہیں۔

دہلی یونیورسٹی طلبا ء تنظیم کے انتخابات میں کانگریس کی شاندار کارکردگی رہی اور تقریبا پانچ سال بعد ڈی یوایس یو صدر کی سیٹ جیتی ہے۔ جب سے نریندر مودی ملک کے وزیر اعظم بنے ہیں تب سے یہ پہلی مرتبہ ہوا کہ دہلی یونیورسٹی میں این ایس آئی یو کی کارکردگی اچھی رہی ہے ۔



تصویر: قومی آواز
تصویر: قومی آواز
دہلی یونیورسٹی طلبہ یونین انتخابات میں این ایس یو آئی امید واروں کی جیت کی خوشی مناتے طلباء

دہلی یونیورسٹی میں عام آدمی پارٹی نے ایک مرتبہ ان انتخابات میں حصہ لیا تھا لیکن خراب کارکردگی کی وجہ سے اب وہ ڈی یوایس یو انتخابات میں حصہ نہیں لیتی ہے۔ یہاں اس بات کو ذہن میں رکھنا بہت ضروری ہے کہ دہلی اسمبلی انتخاب میں عام آدمی پارٹی کو 70اسمبلی نشستوں میں سے 67نشستوں پر تاریخی فتح حاصل ہوئی تھی ، اس تاریخی فتح میں بھی نوجوانوں کا اہم کردار رہا تھا ۔ یہ تمام علامتیں اس بات کی طرف اشارہ کر رہی ہیں کہ نوجوانوں کا جھکاؤ اب کانگریس پاٹی کی جانب ہے۔



تصویر: قومی آواز
تصویر: قومی آواز
دہلی یونیورسٹی طلبہ یونین انتخابات میں اے بی وی پی امید وار جیت کی خوشی مناتے ہوئے

واضح رہے دہلی یونیورسٹی کے انتخابات میں بی جے پی نے ہر حال میں جیتنے کے فارمولے کو استعمال کیا ۔ پہلے این ایس یو آئی کے صدارتی امیدوار کی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے اس کو نا اہل قرارکر وا دیا ،لیکن عدالت کی مداخلت کے بعد وہ اہل قرار دیا گیا ۔ پھر 9تاریخ کو ہونے والے انتخابات کی تاریخ کو بڑھاکر 12ستمبر کر دی گئی کیونکہ وزیر اعظم 11ستمبر کو طلباءسے خطاب کرناچاہتے تھے۔ ان کے اس پروگرام کو طلباء کے لئے لایئو کیا گیا۔ جب این ایس یو آئی جوائنٹ سکریٹری کی سیٹ جیت گیا تو دوبارہ گنتی کرائی گئی اور وہ گنتی اندھیرے میں ہوئی جس کے سبب وہ سیٹ این ایس یو آئی ہار گیاجس کو کانگریس نے عدالت میں چیلنج کر دیا ۔

اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 13 Sep 2017, 6:16 PM