سی یو ای ٹی-جے ای ای میں بدنظمی کے خلاف دہلی یونیورسٹی میں این ایس یو آئی کا احتجاجی مظاہرہ

این ایس یو آئی نے دہلی یونیورسٹی کے وائس چانسلر، مرکزی وزیر تعلیم اور این ٹی اے کو خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ دہلی یونیورسٹی میں داخلہ امتحان شفاف طریقے سے پوری تکنیکی تیاری کے ساتھ لیا جائے۔

این ایس یو آئی کا مظاہرہ، تصویر ویپن
این ایس یو آئی کا مظاہرہ، تصویر ویپن
user

قومی آواز بیورو

درجہ بارہویں کے بورڈ امتحان کے بعد الگ الگ یونیورسٹیوں میں داخلے کا عمل شروع ہو گیا ہے۔ کہیں یہ داخلے براہ راست 12ویں کے نتائج کی بنیاد پر ہو جاتے ہیں تو اب بیشتر جگہ داخلہ امتحان کے ذریعہ سے داخلے ہو رہے ہیں۔ اس سال سبھی دہلی یونیورسٹی سمیت مرکزی یونیورسٹی میں بھی داخلے سی یو ای ٹی کے ذریعہ سے ہو رہے ہیں، جس کا کانگریس کی طلبا تنظیم این ایس یو آئی نے مخالفت کی ہے۔

این ایس یو آئی نے دہلی یونیورسٹی کے وائس چانسلر، مرکزی وزیر تعلیم اور این ٹی اے کو خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ دہلی یونیورسٹی میں داخلہ امتحان شفاف طریقے سے پوری تکنیکی تیاری کے ساتھ لیا جائے، تاکہ کسی بھی طالب علم کا مستقبل خراب نہ ہو، اور نہ ہی اسے داخلے کے لیے انتظار کرنا پڑے۔ این ایس یو آئی کی دہلی یونٹ نے دہلی یونیورسٹی کے آرٹس فیکلٹی کے باہر این ٹی اے کے ذریعہ کرائے جا رہے امتحان میں زبردست بدنظمی کی بات کو سامنے رکھتے ہوئے وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان کا پتلہ بھی نذر آتش کیا۔


طلبا کو مخاطب کرتے ہوئے این ایس یو آئی دہلی ریاستی صدر کنال سہراوت نے کہا کہ حکومت نے جے ای ای اور سی یو ای ٹی امتحان این ٹی اے (نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی) کو دیا ہے، جس ایجنسی کا گھوٹالوں سے ناطہ رہا ہے۔ جے ای ای کے طلبا نے حال ہی میں یہ امتحان دیا تھا تب سروَر میں دقت آنے سے کئی طلبا کے ریزلٹ خراب ہو گئے تھے۔ جن طلبا نے پورا پیپر کرنے کا دعویٰ کیا تھا وہ سروَر کی خرابی کے سبب صفر سوالات حل کیے گئے ریزلٹ میں دکھائے گئے تھے۔ اسی طرح جب سی یو ای ٹی کے کچھ طلبا امتحان مراکز پہنچے تو انھیں بتایا گیا کہ امتحان کی تاریخ آگے بڑھا دی گئی ہے، کچھ طلبا کو امتحان مراکز میں بار بار جگہ بدل کر بٹھایا گیا جس سے ان کا امتحان ریکارڈ میں نہیں آ پایا۔ این ٹی اے کے پاس امتحان کروانے کا تکنیکی ڈھانچہ نہیں ہے۔ کئی ایسے طلبا کی بھی شکایت آئی ہے جن کا امتحان کے ایک دن قبل تک ایڈمٹ کارڈ جاری نہیں ہوا تھا۔ ایسے میں لاکھوں طلبا کا داخلہ امتحان میں نقصان ہوا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔