راہل گاندھی پر توہین آمیز تبصرہ کی مخالفت میں این ایس یو آئی کا مظاہرہ، کئی لیڈران گرفتار
راہل گاندھی پر تبصرہ نہ صرف ان کی بلکہ جمہوریت کی بھی توہین ہے، وزیر اعظم نریندر مودی کو فوری طور پر ایسے وزراء اور لیڈران کو پارٹی سے نکال دینا چاہئے جو نفرت اور تقسیم کو فروغ دیتے ہیں۔
نئی دہلی: نیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا (این ایس یو آئی) نے آج بی جے پی کے ذریعہ راہل گاندھی پر کئے گئے حالیہ توہین آمیز تبصرہ کے خلاف یونین صدر ورون چودھری کی قیادت میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس کا انعقاد پرامن طریقے سے کیا گیا تھا، اس کے باوجود انہیں بہت ساری دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا۔ حکومت کے دباؤ میں آ کر دہلی پولیس نے این ایس یو آئی کے دفتر کو چاروں طرف سے گھیر کر مظاہرین کو دفتر کے دروازہ سے آگے بڑھنے سے روک دیا۔
پولیس کی اس نامناسب کارروائی کے جواب میں این ایس یو آئی کے قومی صدر ورون چودھری نے بی جے پی اور اس کی قیادت کی پرزور مذمت کی اور کہا کہ ’’یہ قدم بی جے پی اور اس کے نفرتی سوچ کے اصل چہرہ کو بے نقاب کرتی ہے۔ یہ افسوس کا مقام ہے کہ مظاہرین جو پر امن طریقے سے احتجاج کر رہے تھے ان کی بات نہیں سنی گئی اور انہیں گرفتار کر لیا گیا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’راہل گاندھی پر توہین آمیز تبصرہ نہ صرف ان کی بلکہ جمہوریت کی بھی توہین ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کو فوری طور پر ایسے وزراء اور لیڈران کو پارٹی سے نکال دینا چاہئے جو نفرت اور تقسیم کو فروغ دیتے ہیں۔‘‘
اس درمیان این ایس یو آئی نے وزیر اعظم مودی سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ راہل گاندھی کے خلاف بی جے پی لیڈران کے ذریعہ کی گئی توہین آمیز تبصروں کے لئے فوری طور پر معافی مانگیں، کیونکہ یہ غیر اخلاقی تبصرے جمہوریت اور حزب اختلاف کے تئیں عزت و احترام کی کمی کو ظاہر کرتا ہے۔
واضح رہے کہ یہ احتجاجی مظاہرہ پر امن تھا، پھر بھی کئی این ایس یو آئی لیڈران کو گرفتار کر لیا گیا، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ بی جے پی حزب اختلاف کے کسی بھی احتجاج اور مظاہرہ کو برداشت کرنے کے لئے تیار نہیں ہے۔ حکومت کے ذریعہ طلباء کی آواز کو دبانے کی مسلسل کوششیں جمہوری حقوق و اظہار رائے کی آزادی کو ختم کرنے کی عکاسی کرتی ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔