دہلی یونیورسٹی طلبا یونین انتخاب: این ایس یو آئی نے امیدواروں کا کیا اعلان
دہلی یونیورسٹی انتظامیہ نے طلبا یونین انتخاب 22 ستمبر کو کرائے جانے کا اعلان پہلے ہی کر دیا ہے، کورونا وبا کے سبب 2019 کے بعد سے ہی یونیورسٹی میں طلبا یونین انتخاب نہیں ہوئے تھے۔
دہلی یونیورسٹی طلبا یونین (ڈوسو) انتخاب کے لیے کانگریس کی طلبا تنظیم این ایس یو آئی نے اپنے سبھی امیدواروں کا اعلان کر دیا ہے۔ این ایس یو آئی کی طرف سے صدر عہدہ کے لیے ہتیش گولیا، نائب صدر کے لیے ابھی دہیا، سکریٹری کے لیے یکشنا شرما اور جوائنٹ سکریٹری عہدہ کے لیے شبھم چودھری انتخاب لڑیں گے۔ امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ این ایس یو آئی کے امیدواروں کی فہرست سامنے آنے کے بعد اے بی وی پی بھی جلد ہی اپنے امیدواروں کی آخری فہرست جاری کر دے گا۔
اس مرتبہ مختلف طلبا تنظیموں اور آزاد امیدوار ملا کر مجموعی طور پر 97 امیدواروں نے نامزدگی کا پرچہ داخل کیا ہے۔ ابھی تک ڈوسو صدر اور جوائنٹ سکریٹری کے عہدہ کے لیے ایک ایک امیدوار کی نامزدگی رد کر دی گئی ہے۔ نامزدگی پرچہ کی چھنٹنی کے بعد کچھ امیدوار اپنا نام بھی واپس لیں گے۔ حالانکہ دہلی یونیورسٹی طلبا یونین انتخاب میں این ایس یو آئی اور اے بی وی پی کے درمیان براہ راست مقابلہ ہے۔
واضح رہے کہ دہلی یونیورسٹی انتظامیہ نے طلبا یونین انتخاب کی تاریخوں کا اعلان پہلے ہی کر دیا ہے۔ اس کے مطابق 22 ستمبر کو انتخاب کی تاریخ مقرر ہے۔ اس سے قبل یونیورسٹی میں طلبا یونین انتخاب 2019 میں کروائے گئے تھے۔ کورونا وبا کے سبب طویل مدت تک تعلیمی ادارے بند رہے۔ بیشتر کلاس آن لائن ہی ہوئے۔ یہی وجہ ہے کہ 2019 کے بعد اب 2023 میں طلبا یونین انتخاب ہونے جا رہے ہیں۔
این ایس یو آئی اور اے بی وی پی سمیت مختلف طلبا تنظیموں اور طلبا نے اسے دیرینہ فیصلہ قرار دیا ہے۔ اس درمیان انتخابی تاریخوں کا نوٹفیکیشن جاری ہوتے ہی دہلی یونیورسٹی میں مثالی ضابطہ اخلاق نافذ ہو گیا۔ یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ طلبا یونین انتخاب میں لنگدوہ کمیٹی اور سپریم کورٹ کی سفارشات پر عمل یقینی کروایا جائے گا۔
دوسری طرف طلبا انتخاب کا اعلان ہونے کے بعد دہلی یونیورسٹی کی مختلف طلبا تنظیموں نے اپنی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ انتخاب کو لے کر سبھی طلبا تنظیمیں اپنی اپنی انتخابی پالیسی بنا رہی ہیں۔ دہلی یونیورسٹی کے مطابق طلبا یونین انتخاب کے لیے نامزدگی درج کرانے کے بعد نامزدگی پرچہ کی اسکروٹنی کی جائے گی۔ اسکروٹنی میں جن امیدواروں کی نامزدگی درست پائی جائے گی وہ امیدوار انتخاب لڑ سکیں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔