اب ونیش پھوگاٹ نے پی ایم مودی کو لکھا خط، کھیل رتن اور ارجن ایوارڈ واپس کرنے کا کیا اعلان
برج بھوشن سنگھ کے خلاف پہلوانوں کی ناراضگی کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہے، بجرنگ پونیا کے بعد مشہور خاتون پہلوان ونیش پھوگاٹ نے بھی سرکاری ایوارڈ واپس کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
پہلوانوں کا غصہ ڈبلیو ایف آئی (ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا) کے سابق صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف کم ہوتا دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ برج بھوشن کے قریبی سنجے سنگھ کے ڈبلیو ایف آئی صدر بننے پر مشہور خاتون پہلوان ساکشی ملک نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے ریسلنگ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا اور بجرنگ پونیا نے اپنا پدم شری ایوارڈ واپس کر دیا۔ اب مشہور خاتون پہلوان ونیش پھوگاٹ نے بھی بڑا قدم اٹھاتے ہوئے کھیل رتن اور ارجن ایوارڈ واپس کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
ونیش پھوگاٹ نے وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھا ہے جس میں اپنا میجر دھیان چند کھیل رتن اور ارجن ایوارڈ واپس کرنے کا تذکرہ کیا ہے۔ پھوگاٹ نے اس حالت میں پہنچانے کے لیے طاقتور (برج بھوشن سنگھ) کا شکریہ بھی ادا کیا ہے۔ پی ایم مودی کے نام لکھے گئے اس خط کی کاپی ونیش پھوگاٹ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر شیئر کی ہے۔ ونیش کے اس فیصلے پر بجرنگ پونیا کا رد عمل بھی سامنے آیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ ’’میرے پاس الفاظ نہیں۔ یہ دن کسی کھلاڑی کو نہ دیکھنا پڑے۔‘‘
ونیش پھوگاٹ نے پی ایم مودی کے نام جو خط لکھا ہے، اس میں کئی اہم باتیں لکھی گئی ہیں۔ آئیے نیچے دیکھتے ہیں کہ پھوگاٹ نے خط میں کیا کچھ لکھا ہے...
محترم وزیر اعظم جی،
ساکشی ملک نے کشتی چھوڑ دی ہے اور بجرنگ پونیا نے اپنا پدم شری لوٹا دیا ہے۔ ملک کے لیے اولمپک میڈل جیتنے والے کھلاڑیوں کو یہ سب کرنے کے لیے کس لیے مجبور ہونا پڑا، یہ سب سارے ملک کو پتہ ہے اور آپ تو ملک کے مکھیا ہیں تو آپ تک بھی یہ معاملہ پہنچا ہوگا۔ وزیر اعظم جی، میں آپ کے گھر کی بیٹی ونیش پھوگاٹ ہوں اور پچھلے ایک سال سے جس حال میں ہوں یہ بتانے کے لیے آپ کو یہ خط لکھ رہی ہوں۔
مجھے سال یاد ہے 2016 جب ساکشی ملک اولمپک میں میڈل جیت کر آئی تھی تو آپ کی حکومت نے انھیں ’بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ‘ کی برانڈ ایمبسڈر بنایا تھا۔ جب اس کا اعلان ہوا تو ملک کی ہم ساری خاتون کھلاڑی خوش تھیں اور ایک دوسرے کو مبارکباد کے پیغام بھیج رہی تھیں۔ آج جب ساکشی کو کشتی چھوڑنی پڑی تب سے مجھے وہ سال 2016 بار بار یاد آ رہا ہے۔ کیا ہم خاتون کھلاڑی حکومت کے اشتہارات پر چھپنے کے لیے ہی بنی ہیں۔ ہمیں ان اشتہارات پر چھپنے میں کوئی اعتراض نہیں ہے، کیونکہ اس میں لکھے نعرے سے ایسا لگتا ہے کہ آپ کی حکومت بیٹیوں کے عروج کے لیے سنجیدہ ہو کر کام کرنا چاہتی ہے۔ میں نے اولمپک میں میڈل جیتنے کا خواب دیکھا تھا، لیکن اب یہ خواب بھی دھندلا پڑتا جا رہا ہے۔ بس یہی دعا کروں گی کہ آنے والی خاتون کھلاڑیوں کا یہ خواب ضرور پورا ہو۔
لیکن ہماری زندگیاں ان خوبصورت اشتہارات جیسی بالکل نہیں ہیں۔ کشتی کی خاتون پہلوانوں نے گزشتہ کچھ سالوں میں جو کچھ برداشت کیا ہے اس سے سمجھ آتا ہی ہوگا کہ ہم کتنا گھُٹ گھُٹ کر جی رہی ہیں۔ آپ کو وہ خوبصورت اشتہارات کے فلیکس بورڈ بھی پرانے پڑ چکے ہوں گے اور اب ساکشی نے بھی سبکدوشی کا اعلان کر دیا ہے۔ جو استحصال کرنے والا ہے اس نے بھی اپنا دبدبہ رہنے کی منادی کر دی ہے، بلکہ بہت بھونڈے طریقے سے نعرے بھی لگوائے ہیں۔ آپ اپنی زندگی کے صرف 5 منٹ نکال کر اس آدمی کے میڈیا میں دیے گئے بیانات کو سن لیجیے، آپ کو پتہ لگ جائے گا کہ اس نے کیا کچھ کیا ہے۔ اس نے خاتون پہلوانوں کو منتھرا بتایا ہے، خاتون پہلوانوں کو شرمندہ کر دینے کی بات سرعام ٹی وی پر قبولی ہے اور ہم خاتون کھلاڑیوں کو ذلیل کرنے کا ایک موقع بھی نہیں چھوڑا ہے۔ اس سے زیادہ سنگین یہ ہے کہ اس نے کتنی ہی خاتون پہلوانوں کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دیا ہے۔ یہ بہت خوفناک ہے۔
کئی بار اس سارے واقعہ کو بھول جانے کی کوشش بھی کی، لیکن اتنا آسان نہیں ہے۔ سر، جب میں آپ سے ملی تو یہ سب آپ کو بھی بتایا تھا۔ ہم انصاف کے لیے گزشتہ ایک سال سے سڑکوں پر گھسڑ رہے ہیں۔ کوئی ہماری حالت تک نہیں پوچھ رہا۔
سر، ہمارے میڈل اور ایوارڈس کو 15 روپے کا بتایا جا رہا ہے، لیکن یہ میڈل ہمیں ہماری جان سے بھی پیارے ہیں۔ جب ہم ملک کے لیے میڈل جیتی تھیں تو سارے ملک نے ہمیں اپنا وقار بتایا۔ اب جب اپنے انصاف کے لیے آواز اٹھائی تو ہمیں ملک کا غدار بتایا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم جی، میں آپ سے پوچھنا چاہتی ہوں کہ کیا ہم ملک کے غدار ہیں؟
بجرنگ نے کس حالت میں اپنا پدم شری واپس لوٹانے کا فیصلہ لیا ہوگا، مجھے نہیں پتہ۔ لیکن میں اس کی وہ تصویر دیکھ کر اندر ہی اندر گھُٹ رہی ہوں۔ اس کے بعد اب مجھے بھی اپنے ایوارڈس سے گھِن آنے لگی ہے۔ جب یہ ایوارڈ مجھے ملے تھے تو میری ماں نے ہمارے پڑوس میں مٹھائی تقسیم کی تھی اور میری کاکی تائیوں کو بتایا تھا کہ ونیش کی ٹی وی میں خبر آئی ہے اسے دیکھنا۔ میری بیٹی ایوارڈ لیتے ہوئے کتنی خوبصورت لگ رہی ہے۔
کئی بار یہ سوچ کر گھبرا جاتی ہوں کہ اب جب میری کاکی تائی ٹی وی میں ہماری حالت دیکھتی ہوں گی تو وہ میری ماں کو کیا کہتی ہوں گی؟ ہندوستان کی کوئی ماں نہیں چاہے گی کہ اس کی بیٹی کی یہ حالت ہو۔ اب میں ایوارڈ لیتی اس ونیش کی شبیہ سے چھٹکارا پانا چاہتی ہوں، کیونکہ وہ خواب تھا اور جو اب ہمارے ساتھ ہو رہا ہے وہ حقیقت۔ مجھے میجر دھیان چند کھیل رتن اور ارجن ایوارڈ دیا گیا تھا جن کا اب میری زندگی میں کوئی مطلب نہیں رہ گیا ہے۔ ہر خاتون احترام سے زندگی جینا چاہتی ہے۔ اس لیے وزیر اعظم سر، میں اپنا میجر دھیان چند کھیل رتن اور ارجن ایوارڈ آپ کو واپس کرنا چاہتی ہوں تاکہ احترام سے جینے کی راہ میں یہ ایوارڈ ہمارے اوپر بوجھ نہ بن سکیں۔
آپ کے گھر کی بیٹی
ونیش پھوگاٹ
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔