’اب اس میں کوئی شبہ نہیں کہ مرکز میں مودی حکومت نہیں آنے والی‘، ہریانہ میں کانگریس صدر کھڑگے نے کیا دعویٰ

کھڑگے نے ہریانہ میں انتخابی تشہیر کے دوران بے روزگاری، مہنگائی، اگنی ویر منصوبہ، کسان تحریک سمیت دیگر ایشوز کو اٹھاتے ہوئے مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

<div class="paragraphs"><p>ہریانہ میں ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے</p></div>

ہریانہ میں ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے

user

قومی آوازبیورو

’’اب اس میں کوئی شبہ نہیں ہے کہ مرکز میں مودی حکومت نہیں آنے جا رہی۔ اس بار انڈیا اتحاد کی حکومت بننے جا رہی ہے۔ ہریانہ میں انڈیا اتحاد لوک سبھا کی سبھی 10 سیٹوں پر جیت درج کرے گا۔‘‘ یہ بیان کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے 21 مئی (منگل) کو ہریانہ کے جگادھری میں ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔

انتخابی جلسہ میں انبالہ لوک سبھا سیٹ سے کانگریس امیدوار ورون چودھری اور کروکشیتر لوک سبھا سیٹ سے عآپ امیدوار سشیل گپتا کو کثیر ووٹوں سے کامیاب بنانے کی اپیل کرتے ہوئے کانگریس صدر کھڑگے نے وزیر اعظم نریندر مودی کو جھوٹوں کا سردار قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’وزیر اعظم مودی کی ہر بات جھوٹی نکلی ہے۔ نریندر مودی نے نوٹ بندی کرتے وقت ملک سے 50 دن طلب کیے تھے، بیرون ممالک سے بلیک منی لانے کے لیے 100 دن طلب کیے تھے، اچھے دنوں کے لیے 10 سال طلب کیے تھے، امرت کال اور ترقی یافتہ ہندوستان کا خواب دکھایا تھا، لیکن کچھ نہیں ہوا۔‘‘


لوگوں کی زبردست بھیڑ سے خطاب کرتے ہوئے کھڑگے نے خاص طور سے بے روزگاری کا مسئلہ اٹھایا۔ انھوں نے کہا کہ نریندر مودی نوجوانوں کو بے روزگار رکھنا چاہتے ہیں۔ ہریانہ میں ایک لاکھ 82 ہزار عہدے خالی پڑے ہیں۔ سرکاری ملازمتوں کی بھرتی نکلتی ہے، لیکن پیپر لیک ہو جاتا ہے اور امتحان ملتوی ہو جاتا ہے۔ ہریانہ کی طرح ہی مرکز میں بھی 30 لاکھ سرکاری عہدے خالی پڑے ہوئے ہیں۔ مودی حکومت ان عہدوں کو نہیں بھر رہی، کیونکہ ان ملازمتوں میں دلتوں، پسماندوں، قبائلیوں کو ریزرویشن دینا پڑ جائے گا۔ مودی حکومت نوجوانوں کے لیے فوج میں اگنی ویر منصوبہ لے آئی۔ اس منصوبہ میں چار سال کے بعد نوجوان پھر بے روزگار ہو جائیں گے۔ اس منصوبہ سے تنگ آ کر ہریانہ، پنجاب کے لوگ اپنے بچوں کو ملازمت کے لیے بیرون ممالک بھیج رہے ہیں۔ مودی نوجوانوں کو مستقل ملازمت نہیں دینا چاہتے ہیں۔ کانگریس کی حکومت آنے پر ہریانہ پھر سے نمبر 1 ریاست ہوگی۔ کھڑگے نے مہنگایئ کو لے کر بھی مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

اپنی تقریر کے دوران کسان تحریک کا تذکرہ کرتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ ’’نریندر مودی تین سیاہ قوانین لے کر آئے۔ کسانوں کے حقوق کو ختم کرنے کی کوشش کی۔ ان قوانین کی مخالفت میں چلی تحریک کے دوران 750 کسان شہید ہو گئے، لیکن مودی جی نے کبھی سا بارے میں بات نہیں کی۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’بی جے پی کے ایک وزیر کے بیٹے نے کسانوں کو اپنی گاڑی کے نیچے کچل دیا، لیکن مودی نے کچھ نہیں کیا۔ جو لوگ کسانوں کے خلاف ہیں، نریندر مودی نے ان سبھی کو تحفظ فراہم کیا ہے۔ اس کے بعد بھی مودی ’سب کا ساتھ، سب کا وِکاس‘ کہتے ہیں۔ سچائی یہ ہے کہ نریندر مودی نے ’سب کا ستیاناش‘ (تباہ) کر دیا ہے۔‘‘


کانگریس صدر نے لوک سبھا انتخاب 2024 کو ہندوستانی آئین کی حفاظت کے لیے بہت اہم قرار دیا اور کہا کہ انڈیا اتحاد کی لڑائی آئین و جمہوریت کو بچانے کی ہے۔ ایسا اس لیے کیونکہ آئین میں ہی بنیادی حقوق اور ریزرویشن سمیت تمام حقوق ہیں۔ آر ایس ایس و بی جے پی آئین اور جمہوریت ختم کرنا چاہتے ہیں، لیکن ہم ایسا کبھی نہیں ہونے دیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔