اب مریضوں کو مہنگی دوائیاں لکھنے والے ڈاکٹروں کی خیر نہیں، مرکزی حکومت نے تیار کیا خاص منصوبہ!

مریضوں کو مہنگی دوا لکھنے والے ڈاکٹرس کی اب خیر نہیں ہوگی! ایسا اس لیے کیونکہ حال ہی میں مرکزی حکومت نے ڈاکٹروں کو سخت لہجے میں تنبیہ کی ہے کہ وہ مریضوں کو باہر کی مہنگی دوائیں نہ لکھیں۔

<div class="paragraphs"><p>دوا، علامتی تصویر، آئی اے این ایس</p></div>

دوا، علامتی تصویر، آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

کئی بار مریضوں کو یہ شکایت کرتے ہوئے دیکھا جاتا ہے کہ ڈاکٹرس انھیں مہنگی دوائیاں لکھتے ہیں۔ غریب مریضوں کو اس سے پریشانی ہوتی ہے کیونکہ وہ مہنگی دوائیاں خریدنے سے کئی مواقع پر قاصر رہ جاتے ہیں۔ لیکن اب مریضوں کو ڈاکٹرس سے یہ شکایت نہیں رہے گی۔ ایسا اس لیے کیونکہ مرکزی حکومت نے اس کے لیے ایک خاص منصوبہ تیار کیا ہے۔ مریضوں کو مہنگی دوا لکھنے والے ڈاکٹرس کی اب خیر نہیں ہوگی! ایسا اس لیے کیونکہ حال ہی میں مرکزی حکومت نے ڈاکٹروں کو سخت لہجے میں تنبیہ کی ہے کہ وہ مریضوں کو باہر کی مہنگی دوائیں نہ لکھیں۔ باہر کی دواؤں میں صرف جینرک دوائیں ہی مریض کے پرچہ پر لکھیں۔ اگر کوئی ڈاکٹر حکومت کی ہدایت پر عمل نہیں کرے گا تو اس کے خلاف سخت سے سخت کارروائی ہوگی۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق حکومت نے ڈاکٹروں کو باہر سے صرف جینرک دوائیں لکھنے کی ہی اجازت دی ہے۔ کوئی بھی ڈاکٹر مریض کو باہر سے مہنگی دوا نہیں لکھ سکتا ہے۔ اگر کوئی ڈاکٹر کسی پرائیویٹ میڈیکل اسٹور سے مہنگی دوا لکھتا ہے تو اس کے خلاف سخت سے سخت کارروائی ہوگی۔ کمیشن کے چکر میں ڈاکٹر مریض کی صحت کے ساتھ کھلواڑ نہیں کر سکتے ہیں۔ حالانکہ اس جینرک دواؤں کو لکھنے کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ حکومت ملک میں سستی جینرک دواؤں کو فروغ دینا چاہتی ہے۔ ہر جگہ سستی قیمت میں جینرک دوائیں دستیاب رہیں، جس سے غریب سے غریب انسان بھی اپنا علاج سستے میں کرا سکے۔


قابل ذکر ہے کہ ملک کی تقریباً سبھی ریاستوں اور شہروں میں جینرک دواؤں کے لیے ’جَن اوشدھی کیندر‘ موجود ہیں۔ ان مقامات پر لوگوں کو آسانی سے سستی قیمت میں مہنگی دوائیاں مل جاتی ہیں۔ اس سے غریب مریضوں کو بھی اپنا علاج کرانے میں سہولت پیدا ہو جاتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔