ممبئی کے ’بی کے سی‘ میں چلے گی اب ’پوڈ ٹیکسی‘ 1 کلومیٹر کا کرایہ ہوگا 21 روپئے
یہ پوڈ ٹیکسی 40 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلے گی اور اپنی مسافت میں 38 جگہ رکے گی۔ اس منصوبے کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی بنیاد پر نافذ کیا جائے گا۔
مہاراشٹر حکومت نے دارالحکومت ممبئی میں پوڈ ٹیکسی سروس شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس سے متعلق پروجیکٹ کے لیے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے ٹینڈر جاری کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ یہ پوڈ ٹیکسی سروس باندرہ اور کرلا اسٹیشنوں کے درمیان چلائی جائے گی۔ اس پروجیکٹ کی لاگت 1016 کروڑ روپئے بتائی جا رہی ہے۔
اطلاعات کے مطابق مہاراشٹر حکومت نے منگل (5 مارچ) کو اعلان کیا ہے کہ ممبئی کے کاروباری مرکز باندرہ-کرلا کمپلیکس میں لوگوں کی آمد و رفت کو آسان بنانے کے لیے پوڈ ٹیکسی سروس شروع کی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ کے دفتر سے جاری ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ممبئی میٹروپولیٹن ریجن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایم ایم آر ڈی اے) نے باندرہ اور کرلا ریلوے اسٹیشنوں کے درمیان 8.8 کلومیٹر طویل راستے پر پوڈ ٹیکسی سروس کو منظوری دے دی ہے۔
وزیر اعلیٰ کے دفتر کے مطابق ’’6 مسافروں کی گنجائش والی پوڈ ٹیکسی 40 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلے گی اور اپنی مسافت میں 38 جگہ رکے گی۔ اس منصوبے کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی بنیاد پر نافذ کیا جائے گا۔ اس کے ذریعے دونوں ریلوے اسٹیشنوں سے بی کے سی تک آنے جانے میں آسانی ہوگی۔ اس ضمن میں ایم ایم آر ڈی اے کے ایک افسر کا کہنا ہے کہ باندرہ-بی کے سی-کرلا روٹ پر پروجیکٹ کی لاگت 1016 کروڑ روپے ہونے کی امید ہے۔ تمام ضروری منظوریاں ملنے کے بعد ایڈوانسڈ ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم کی تعمیر میں 3 سال لگیں گے۔
ایم ایم آر ڈی اے کے افسر کا مزید کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے روٹ پر پوڈ ٹیکسیوں کے لیے ٹینڈر جاری کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ ہر روز 4 لاکھ سے زیادہ مسافر بی کے سی کا سفر کرتے ہیں اور رپورٹ کے مطابق 2031 تک 1.09 لاکھ افراد کے پوڈ ٹیکسی سروس کے استعمال کرنے کی امید ہے۔ اندازہ ہے کہ اس پوڈ ٹیکسی کے استعمال پر فی کلومیٹر 21 روپے خرچ آئیں گے ۔ یہ نہ صرف ان لوگوں کی مدد کرے گی جو بی کے سی جانا یا وہاں سے آنا چاہیں گے بلکہ اس سے اس علاقے کی کنکٹیویٹی میں بھی اضافہ ہوگا۔
واضح رہے کہ پرسنل ریپڈ ٹرانسپورٹ (PRT) یا پوڈ ٹیکسی ایک تکنیکی کار ہے جو توانائی کی مدد سے چلتی ہے۔ اسے مکمل طور پر خودکار بنایا گیا ہے جس کے لیے ڈرائیور کی ضرورت نہیں ہے۔ یہ خاص طور پر ڈیزائن کردہ گائیڈ ویز کے نیٹ ورک پر چلتی ہے۔ پوڈ ٹیکسی کے ذریعے ایک وقت میں 3 سے 6 مسافر سفر کر سکتے ہیں۔ پوڈ ٹیکسیاں ماحولیاتی نقطہ نظر سے بہت بہتر ہوتی ہیں کیونکہ ان کے استعمال سے آلودگی پر قابو پانے میں کافی حد تک مدد مل سکتی ہے۔ گزشتہ سال جون میں اتر پردیش حکومت نے بھی نوئیڈا میں پوڈ ٹیکسی سروس شروع کرنے کو منظوری دی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔