اب کوئی بھی ہوٹل اور ریستوراں بل میں اپنی مرضی سے نہیں جوڑ سکے گا سروس چارج، مرکز کا فیصلہ

سی سی پی اے نے ہدایت کہا ہے کہ سروس چارج کو کھانے کے بل میں بھی نہیں جوڑا جا سکے گا، اگر کوئی بھی ہوٹل اس کو کھانے کے بل میں جوڑنے کی کوشش کرے گا تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

ہوٹل اور ریستوراں میں وصولے جانے والے سروس چارج سے متعلق کئی بار لوگوں کی شکایتیں سامنے آ چکی ہیں۔ اس سلسلے میں ایک بڑی راحت ملنے والی ہے۔ اگر آپ سے بھی ہوٹل یا پھر ریستوراں میں سروس چارج کے نام پر پیسے لیے جا رہے تھے تو اب مرکزی حکومت کے ایک فیصلے سے آپ کو سکون ملنے والی ہے۔ سی سی پی اے (قومی صارفین تحفظ اتھارٹی) نے ایک بڑی ہدایت جاری کی ہے۔ اس ہدایت کے مطابق کسی بھی نام سے ہوٹل یا ریستوراں سروس چارج نہیں لے سکیں گے۔

اتھارٹی نے ہدایت جاری کر کہا ہے کہ سروس چارج کو کھانے کے بل میں بھی نہیں جوڑا جا سکے گا۔ اگر کوئی بھی ہوٹل اس کو کھانے کے بل میں جوڑنے کی کوشش کرے گا تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ سی سی پی اے نے یہ قدم بڑھتی ہوئی شکایتوں کے پیش نظر اٹھایا ہے۔ اتھارٹی کے ذریعہ نامناسب کاروباری سرگرمیوں اور صارفین کے حقوق کی خلاف ورزی کو روکنے کے لیے یہ گائیڈلائنس جاری کیے گئے ہیں۔ اس میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی ہوٹل یا ریستوراں گاہکوں کو سروس چارج دینے کے لیے مجبور نہیں کر سکتا۔ گاہک چاہے تو سروس چارج دے سکتے ہیں۔ یہ پوری طرح سے صارفین کی خواہش اور اس کی دانشمندی پر منحصر ہوگا۔


واضح رہے کہ جب بھی آپ کسی بھی پروڈکٹ کو خریدتے ہیں یا پھر کسی سروس کو لیتے ہیں تو اس کے لیے آپ کو کچھ چارج دینا پڑتا ہے۔ اس چارج کو ہی سروس چارج کہا جاتا ہے۔ ہوٹل یا پھر ریستوراں میں گاہکوں کو کھانا دیے جانے یا پھر کسی دیگر طرح کی خدمات کے لیے یہ چارج لیا جاتا تھا، لیکن آج سی سی پی اے کی طرف سے اس کے خلاف سخت قدم اٹھائے جانے کے بعد اس پر روک لگ گئی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ بیشتر بل میں سب سے نیچے کی طرف لکھا ہوتا ہے۔ یہ عموماً 5 فیصد ہوتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔