چین سے ملحق سرحد پر اب صورت حال بہتر ہے: جنرل نروانے

جنرل نے کہا کہ چین سرحد پر سڑکوں، فوجی سازوسامان کے ذخیرے اور جدید ہتھیاروں کی تعیناتی سے توازن قائم کیا جا سکتا ہے۔ فوج اس مورچہ پر ضرورت کے مطابق اپنی صلاحیت میں اضافہ کر رہی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: فوجی سربراہ جنرل منوج مکند نروانے نے زور دے کر کہا کہ فوج چین سے ملحق سرحد پر اب پہلے سے زیادہ توجہ دے رہی ہے اور ایک ساتھ دو مورچوں پر کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لئے ضروری توازن برقرار رکھا جا رہا ہے۔

دو ہفتہ پہلے فوج کی کمان سنبھالنے کے بعد ’یوم افواج‘ کے موقع پر نامہ نگاروں کی کانفرنس میں جنرل نروانے نے چین سے ملحق سرحد سے متعلق سوالات کے جواب میں کہا کہ دونوں ممالک کی سیاسی قیادت کےدرمیان دو چوٹی میٹنگوں کے بعد سرحد پر صورت حال بہتر ہوئی ہے اور وہاں امن اور خوشگوار ماحول ہے۔


جنرل نروانے نے کہا کہ ساتھ ہی اس بات سے بھی وہ اچھی طرح واقف ہیں کہ پاکستان اور چین دونوں طرف سے خطرہ ہے۔ پہلے پاکستان سے ملحق مغربی مورچے پر ہی فوج کی زیادہ توجہ رہتی تھی لیکن اب ان کا ماننا ہے کہ چین سے ملحق شمالی مورچہ بھی اتنا ہی اہم ہے اور اس لئے دونوں کے درمیان توازن قائم کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فوج دونوں مورچوں پر ایک ساتھ ایمرجنسی صورت حال سے نمٹنے کی اہل ہے۔ اس طرح کی صورت میں ایک پرائمری فرنٹ ہوتا ہے اور دوسرا سیکنڈری فرنٹ ہوتا ہے۔ پرائمری فرنٹ پر زیادہ تعیناتی کی جاتی ہے اور سیکنڈری فرنٹ پر مزاحمانہ رخ اپنایا جاتا ہے۔


فوجی سربراہ نے کہا کہ اس کے لئے ’ڈیول ٹاسک فارمیشن‘ ہے جو ایمرجنسی صورت حال میں ایک مورچے سے دوسرے مورچے پر تعینات کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح فوج دونوں مورچوں پر ایک ساتھ کارروائی کرنے کی اہل ہے۔ چینی سرحد پر ڈھانچہ جاتی ترقیاتی کام پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہاں سڑکوں، فوجی سازوسامان کے ذخیرے اور جدید ہتھیاروں کی تعیناتی سے توازن قائم کیا جا سکتا ہے۔ فوج اس مورچہ پر ضرورت کے مطابق اپنی صلاحیت میں اضافہ کر رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔