اب شادی شدہ خواتین بھی بن سکیں گی ’حسینہ کائنات‘

مس یونیورس بیوٹی کانٹیسٹ نے حال ہی میں ایک نیا اصول قائم کیا ہے جس کے مطابق اب شادی کے بعد بھی خواتین اس مقابلہ حسن کا حصہ بن سکتی ہیں۔

مس یونیورس، فائل تصویر آئی اے این ایس
مس یونیورس، فائل تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

حسینہ کائنات کا مقابلہ ایک ایسا اسٹیج ہے جہاں پوری دنیا سے خوبصورت خواتین اپنے ملک کی نمائندگی کرنے پہنچتی ہیں اور معیار پر کھری اترنے والی کو تاج نصیب ہوتا ہے۔ کئی بار حالات ایسے ہو جاتے ہیں کہ سخت محنت کے بعد بھی ناکامی حاصل ہوتی ہے، اور کئی بار بڑھتی عمر کی وجہ سے وہ اپنا نام اس میں نہیں دے پاتیں۔ اب ایسی خبریں سامنے آ رہی ہیں جسے سننے کے بعد ان خواتین کے چہرے کھل اٹھیں گے جو اس تاج کو اپنے سر پر سجتا ہوا دیکھنا چاہتی تھیں، لیکن شادی کے بندھن میں بندھ کر اس سے محروم رہ گئیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مس یونیورس بیوٹی کانٹیسٹ نے حال ہی میں ایک نیا اصول قائم کیا ہے جس کے مطابق اب شادی کے بعد بھی خواتین اس مقابلہ حسن کا حصہ بن سکتی ہیں۔ حسینہ کائنات کا تاج اپنے سر پر سجے دیکھنے کا خواب دیکھنے والی خواتین کو اب اپنی عمر کے بارے میں زیادہ سوچنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ یعنی اب نہ بڑھتی ہوئی عمر، نہ شادی اور نہ ہی بچے اس مقابلے میں شریک ہونے میں رخنہ انداز ہوں گے۔ ایک رپورٹ کے مطابق اس سال ہونے والے حسینہ کائنات پیجنٹ کانٹیسٹ میں گزشتہ 70 سال سے جاری اصول کو ختم کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ نئے اصول کے مطابق اب شادی شدہ خواتین بھی اس مقابلے میں شرکت کر سکیں گے۔ یہ اصول سال 2023 سے نافذ العمل ہوگا۔


واضح رہے کہ ابھی تک حسینہ کائنات کے لیے ہونے والے مقابلہ حسن میں صرف 18 سے 28 سال کی عمر تک کی غیر شادی شدہ خواتین ہی حصہ لے سکتی تھیں۔ نئے اصول کی لوگ تعریف بھی کر رہے ہیں جن میں 2020 میں حسینہ کائنات بننے والی میکسیکو کی اینڈریا میجا بھی شامل ہیں۔ اینڈریا نے اس نئے اصول کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ’’ذاتی طور پر مجھے خوشی ہو رہی ہے۔ ان عہدوں پر پہلے صرف مردوں کی ہی بالادستی تھی، لیکن اب تبدیلی کا وقت آ گیا ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔