ہندوستان کی انجو اپنے فیس بک فرینڈ کے لیے پاکستان پہنچی

یوپی کے کلور کی رہنے والی انجو اپنے فیس بک دوست اور عاشق سے ملنے پاکستان پہنچ گئی، وہ اپنے عاشق نصراللہ سے ملنے پاکستان کے خیبرپختونخوا پہنچ گئی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

سیما حیدر کے بعد اب ہندوستان کی انجو بحث میں ہیں جو اپنے فیس بک عاشق سے ملنے پاکستان پہنچ گئی ہیں۔ ویزہ لے کر انجو اپنے عاشق نصراللہ سے ملنے خیبرپختونخوا چلی گئی ہے۔

ایک طرف سیما حیدر محبت میں گرفتار ہو کر سرحد پار کر کے غیر قانونی طور پر پاکستان سے ہندوستان پہنچ گئی ہیں۔ اسی طرح اب ہندوستان  کی انجو محبت کے رشتے میں واہگہ بارڈر کراس کر کے پاکستان پہنچ گئی۔ اب ان کی محبت کی کہانی کا بھی کافی چرچا ہو رہا ہے۔


یوپی کے کلور کی رہنے والی انجو اپنے فیس بک دوست اور عاشق سے ملنے پاکستان پہنچ گئی۔ انجو اپنے  عاشق نصراللہ سے ملنے پاکستان کے خیبرپختونخوا پہنچ گئی ہیں۔ نصراللہ وہیں رہتے ہیں اور پیشے کے لحاظ سے میڈیکل نمائندہ ہیں۔

انجو کے پاکستان کے ویزے کی تفصیلات بھی منظر عام پر آگئیں، انجو کے دورہ پاکستان کے لیے پاکستان کی جانب سے ویزہ 4 مئی کو جاری کیا گیا تھا۔ اس ویزے کی میعاد 90 دن ہے اور وہ واہگہ بارڈر کے ذریعے پاکستان میں داخل ہوئی ہیں۔ ہندوستانی  لڑکی انجو کا کہنا ہے کہ وہ نصراللہ سے محبت کرتی ہے اور اس کے بغیر نہیں رہ سکتی۔


جس طرح یہاں سیکورٹی ایجنسیاں سیما حیدر سے تفتیش کر رہی ہیں، اسی طرح انجو کے پاکستان جانے کے بعد وہاں کی ایجنسیاں بھی ان سے تفتیش کر رہی ہیں۔ بتا دیں کہ سیما حیدر اور انجو کی کہانی ایک جیسی ہے۔ دونوں محبت میں گرفتار ہو کر اپنے ملک کی سرحدیں پار کر چکے ہیں۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ سیما حیدر کی محبت کی کہانی ہندوستان سے لے کر پاکستان تک موضوع بحث بنی ہوئی ہے۔ پب جی گیم کھیلتے ہوئے گریٹر نوئیڈا کے سچن مینا سے محبت کرنے کے بعد، چار بچوں کی ماں سیما حیدر اپنا ملک چھوڑ کر نیپال کے راستے غیر قانونی طور پر ہندوستان آ  گئیں۔


یوپی آنے کے بعد سیما حیدر کو اب اے ٹی ایس کی جانچ اور پوچھ گچھ کا سامنا ہے۔ آج تک کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں سیما حیدر نے کہا کہ اب وہ پاکستان کی نہیں بھارت کی بہو ہیں۔ سیما نے کہا کہ وہ ایجنٹ نہیں ہیں اور اب ہندوستان ان کا اپنا ملک ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔