اب اجیت سنگھ پیغام محبت لے کر مظفر نگر پہنچے
2013 میں 9 ارکان اسمبلی والی آر ایل ڈی کے پاس آج محض ایک رکن اسمبلی ہے۔
مظفر نگر: راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی ) کے قومی صدر وسابق مرکزی وزیر چودھری اجیت سنگھ 48 گھنٹے کا قیام کرنے کے بعد مظفرنگر سے دہلی لوٹ آئے ہیں۔ جاٹوں کی جماعت کہلانے والی آر ایل ڈی کا وجود اس وقت خطرے میں ہے اور اسی بے چینی نے ’چھوٹے چودھری ‘ کہلانے والے اجیت سنگھ کو پیغام محبت لے کر مظفر نگر جانے پر مجبور کر دیا۔ اب انہیں بخوبی سمجھ آ چکا ہےکہ اگر انہیں اپنی سیاست کو بچانا ہے تو اس وقت جاٹ-مسلم اتحاد بہت ضروری ہے۔
مظفر نگر فساد کے بعد ضلع پر جو اثرات مرتب ہوئے اس کے بعد ہندوستان کی حکومت تبدیل ہو گئی۔ اجیت سنگھ اس بار مظفر نگر سے یہ قسم کھاکر گئے ہیں کہ وہ تاریخ کو تبدیل کر کے ہی دم لیں گے ۔لوٹتے وقت وہ یہ بھی وعدہ کرکے گئے ہیں کہ وہ جلد ہی واپس لوٹیں گے ۔ ان کے قریبی لوگوں کا کہنا ہے کہ دونوں طبقات کے درمیان پیدا ہوئی نفرت کو وہ محبت میں بدل دیں گے۔ قیاس یہ بھی لگائے جا رہے ہیں کہ اجیت سنگھ یہیں سے لوک سبھا چناؤ بھی لڑیں گے۔
جاٹوں اور مسلمانوں کے بیچ پہنچ کر اجیت سنگھ نے کہا کہ بی جے پی کی نفرت کی اس سیاست کو یہیں دفن کر دیں گے جو یہاں سے پروان چڑھی تھی۔ انہوں نے جاٹوں اور مسلمانوں کو نزدیک آنے کا ایک فارمولہ بھی دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہر جاٹ روزانہ ایک مسلمان سے ہاتھ ملائے۔ ان کے ساتھ چل رہے آر ایل ڈی کے صوبائی صدر مسعود احمد نے تپاک سے کہا کہ اگر کوئی جاٹ ایسا کرے گا تو مسلمان فوراً آگے بڑھ کر اسے گلے لگا لے گا۔
اجیت سنگھ نے یہ بھی کہا کہ جاٹ- مسلمان عید -دیوالی اور تمام سکھ دکھ میں ایک ساتھ رہیں اور ایک دوسرے سے پوری طرح جڑ جائیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پہلے مظفرنگر کے دم پر چناؤ جیتنے والی بی جے پی اب کاس گنج کے بہانے وہی دہرا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’یہ صرف نفرت کے دم پر ہی سیاست کر سکتے ہیں۔ ‘‘
بعد ازاں اجیت سنگھ نے اپنے لاؤ لشکر کے ساتھ فساد متاثرہ گاؤں کا دورہ کیا اور متاثرین سے بات کی ۔ انہوں نے کٹبا، لساڑھ، کھرڑ، پھگانا و دیگر گاؤں کا دورہ کر کے تشدد پر اظہار افسوس کیا۔ انہوں نے جاٹوں اور مسلمانوں کی متعدد تنظیموں سے ملاقاتیں کیں۔ فساد میں درج مقدمات میں سمجھوتے کے عمل کا بھی انہوں نے جائزہ لیا اور اس مہم میں اب تک پیش پیش رہے ویپن بالین سے بات کی۔ اجیت سنگھ نے جمعیۃ علماء ہند سے وابستہ علماء کو بلا کر ان کو سنا اور دونوں طبقات کے تعلقات کو بہتر بنانے کے لئے مدد مانگی۔
آر ایل ڈی کے ترجمان ابھیشیک چودھری کے مطابق جاٹ اور مسلم طبقات نے کئی مقامات پر چودھری اجیت کا مشترکہ طور پر استقبال کیا اور مسلمانوں نے ملاقات میں کافی گرم جوشی کا مظاہرہ کیا اور کئی فساد متاثرہ افرادان سے بات کرتے ہوئے رونے بھی لگے۔ نمناک آنکھوں کے ساتھ انہوں نے اجیت سنگھ سے یہ سوال بھی کیا کہ انہوں نے دورہ کرنے میں اتنا وقت کیوں لگا دیا۔
آر ایل ڈی سہارنپور کے ضلع صدر راؤ قیصر ایڈوکیٹ بھی اس دوران ان کے ساتھ رہے۔ راؤ قیصر نے ’قومی آواز‘ سے بات چیت کے دوران کہا ’’جاٹوں نے کئی جگہ فساد کے دوران پیش آئے واقعات پر افسوس کا اظہار کیا اور یہ اعتراف کیا کہ فساد سیاسی فائدہ اٹھانے کے لئے بی جے پی کے لوگوں نے کروایا تھا ، جس میں دونوں طبقات کو شیدید نقصان اٹھانا پڑا۔ ‘‘
دریں اثنا سابق رکن اسمبلی شاہ نواز رانا اور سابق رکن پارلیمنٹ امیرعالم بھی موجود رہے۔ اجیت سنگھ اپنی پارٹی کے ایم ایل سی مشتاق چودھری کی عیادت کے لئے بھی پہنچے جن کی طبیعت ان دنوں ناساز چل رہی ہے۔ یہاں پہنچنے پر اجیت سنگھ نے کہا ’’بی جے پی پھر سے فساد کرانے کی فراق میں ہے لیکن جاٹ طبقہ فساد روکنے میں اہل ہے لیکن بی جے پی نے سماج کو ہندو -مسلمان میں بانٹ دیا ہے اور اس کی آڑ میں وہ منمانی کر رہی ہے۔‘‘ اجیت سنگھ نے کہا کہ بی جے پی کی نفرت کی سیاست کو ہمیں محبت کے ہتھیار سے انجام تک پہنچانا ہے۔
اجیت سنگھ کی سیاست کا اس وقت زوال چل رہا ہے اس لئے دورے کے دوران خود کو ملی توجہ پر وہ کافی خوش نظر آئے۔ غور طلب ہے کہ 2013 میں 9 ارکان اسمبلی والی آر ایل ڈی کے پاس آج محض ایک رکن اسمبلی ہے جبکہ ایک زمانے میں تنہا مظفر نگرنےسے ہی آر ایل ڈی کے 9 ارکان اسمبلی منتخب ہو چکے ہیں۔ مظفرنگر فساد کے بعد جاٹوں کا رجحان بی جے پی کی طرف ہو گیا اور اپنے گڑھ باغپت میں بھی خود اجیت سنگھ تیسرے مقام پر کھسک گئے۔
آر ایل ڈی کے مظفرنگر ضلع صدر اجیت راٹھی کے مطابق اب ایسا نہیں ہوگا۔ ان کا کہنا ہے ’’ جاٹوں میں بی جے پی کے خلاف زبردست غصہ ہے۔ وہ ناراض ہیں کیوں کہ انہیں یہ سمجھ آ گیا ہے کہ ان کے ساتھ دھوکا ہوا ہےاوران کا استعمال کیا گیا ہے۔ ‘‘ اجیت راٹھی کا مزید کہنا ہےکہ فساد نے ان کی سیاست، شبیہ اور اعتماد تینوں کو کمزور کر دیا ہے اور اس کی گنہگار صرف اور صرف بی جے پی کی نفرت آمیز سیاست ہے۔
آر ایل ڈی کے سربراہ اجیت سنگھ کے اس دورے کا یہاں کافی اثر نظر آ رہا ہے اور اس بار ان سے دہلی جاکر ملاقات کرنے والوں کو دور رکھا گیا تھا۔ بدلے ہوئے اجیت سنگھ براہ راست لوگوں سے ملے اور کہا کہ اب وہ مظفرنگرکو بی جے پی کی قبر گاہ بنا دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ مسلسل اس وقت تک یہاں قیام کرتے رہیں گے جب تک ہر جاٹ اور ہر مسلمان تک محبت کا پیغام نہیں پہنچ جاتا۔
مقدمات کی واپسی کے سوال پر انہوں نے کہا کہ بی جے پی رہنماؤں کے مقدمے واپس ہونے کی کوششوں کے بیچ کیا کسی کو یہ یقین ہے کہ بی جے پی اب اور فساد نہیں کرائے گی!
اجیت سنگھ کی باتیں اب لوگوں کےسمجھ میں آ رہی ہیں۔ چودھری منو سنگھ کا کہنا ہے ’’جاٹوں اور مسلمانوں نے مل کر چودھری چرن سنگھ کو وزیر اعظم بنوا دیا تھا۔ ہم مسلمانوں کی طرف ہاتھ بڑھاتے ہیں۔ اب انہیں چاہئے کہ وہ ہمیں گلے لگا لیں۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔