اتر پردیش ایس ایس ایف کو لے کر کانگریس نے یوگی حکومت سے پوچھا سوال

یوگی حکومت نے اتر پردیش اسپیشل سیکورٹی فورس کی تشکیل سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ یو پی ایس ایس ایف کو کئی طرح کی طاقتیں دی گئی ہیں، مثلاً بغیر وارنٹ کے گرفتاری اور تلاشی کا اختیار بھی مل گیا ہے

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

تنویر

یوگی حکومت نے اتر پردیش اسپیشل سیکورٹی فورس کی تشکیل سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ اس نوٹیفکیشن کے ذریعہ یو پی ایس ایس ایف کو کئی طرح کی طاقتیں مل گئی ہیں، مثلاً اب اس کو بغیر وارنٹ کی گرفتاری اور تلاشی کا اختیار بھی مل گیا ہے۔ اتر پردیش اسپیشل سیکورٹی فورس (یو پی ایس ایس ایف) کو بغیر مجسٹریٹ کی اجازت اور وارنٹ کے کسی بھی شخص کو گرفتار کرنے کا بھی اختیار ہوگا۔

کانگریس نے اتر پردیش ایس ایس ایف کو دیئے گئے اختیارات سے متعلق یوگی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور سوال بھی کیا ہے۔ کانگریس نے پوچھا ہے کہ عدالت کو بھی کمتر ثابت کر کے عام لوگوں کے حقوق کا تحفظ کیسے ہو پائے گا؟ کانگریس نے اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ "یو پی میں بھاجپائی جنگل راج کی آہٹ ہر چوکھٹ تک پہنچ رہی ہے۔ بے تحاشا طاقتوں سے لیس اس فورس کی ضرورت پر ایک لفظ بی جے پی حکومت نہیں بول پائے گی۔ عدالت کو بھی کمتر ثابت کر کے عام لوگوں کے حقوق کا تحفظ کیسے ہو پائے گا؟"


غور طلب ہے کہ اس قانون میں خصوصی سیکورٹی فورس کو بہت سارے اختیارت دے دیئے گئے ہیں۔ بغیر حکومت کی اجازت کے یو پی ایس ایس ایف کے افسران اور ملازمین کے خلاف عدالت بھی نوٹس نہیں لے گا۔ یو پی ایس ایس کے پاس الٰہ آباد ہائی کورٹ، لکھنؤ ڈویژن، ضلع عدالتوں، ریاستی حکومت کے اہم ایڈمنسٹریٹو دفاتر، پوجا کے مقامات، میٹرو ریل، ہوائی اڈوں، بینکوں اور مالیاتی اداروں، صنعتی اداروں کی سیکورٹی کی ذمہ داری ہوگی۔ پرائیویٹ کمپنیاں بھی پیمنٹ دے کر یو پی ایس ایس ایف کی خدمات لے سکیں گی۔ شروعات میں اس کی پانچ بٹالین تشکیل ہوں گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔