جنسی استحصال معاملہ: بی جے پی کے رہنما اور ان کی بیوی کوعدالت کا نوٹس

جنسی زیادتی کی متاثرہ کی جانب سے رواں برس اگست میں بی جے پی کے رکن اسمبلی پر جنسی استحصال کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

فائل تصویر سوشل میڈیا بشکریہ لائیو لا
فائل تصویر سوشل میڈیا بشکریہ لائیو لا
user

یو این آئی

اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے ریاست کے جنسی استحصال کے مشہور معاملے کی تفتیش مرکزی جانچ بیورو (سی بی آئی) سے کروائے جانے سے متعلق ملزم بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن اسمبلی مہیش نیگی اور ان کی بیوی ریتا نیگی کو نوٹس جاری کیا ہے۔

جنسی استحصال کی متاثرہ کی جانب سے ہائی کورٹ میں عرضی دائر کرکے رپورٹ سی بی آئی تفتیش کا مطالبہ کیا ہے۔ متاثرہ کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ پولیس کی جانب سے اس معاملے کی تفتیش میں لاپرواہی برتی جا رہی ہے اور درست ڈھنگ سے تحقیقات نہیں ہو رہی ہے۔


عرضی گزار کے وکیل اوتار سنگھ راوت نے بتایاکہ عدالت نے ملزم رکن اسمبلی اور ان کی بیوی کو نوٹس جاری کیا ہے اور معاملے کی اگلی سنوائی کے لیے 10 نومبر کی تاریخ مقرر کی ہے۔

جنسی استحصال کے معاملے میں بی جے پی کے رہنما مہیش نیگی اور ان کی اہلیہ کو ہائی کورٹ سے پہلے ہی راحت ملی ہوئی ہے۔ عدالت نے ان کی گرفتاری پر اسٹے برقرار رکھا ہے۔ بی جے پی کے رکن اسمبلی کی جانب سے ان کے خلاف درج ایف آئی آر کور رد کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ یہی نہیں جنسی استحصال کی متاثرہ کو بھی راحت ملی ہے اور عدالت نے متاثرہ کی گرفتاری پر اسٹے لگا دیا ہے۔


جنسی زیادتی کی متاثرہ کی جانب سے رواں برس اگست میں بی جے پی کے رکن اسمبلی پر جنسی استحصال کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ خاتون کی جانب سے کہا گیا تھا کہ ملزم رکن اسمبلی نے کئی بار اسے جنسی زیادتی کا شکار بنایا ہے اور ان کی ایک اولاد بھی ہے۔

اس معاملے کے سامنے آنے کے بعد ملزم رکن اسمبلی کی بیوی کی جانب سے خاتون کے خلاف دہرادون میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ساتھ ہی متاثرہ کی جانب سے بھی اسی تھانے میں رکن اسمبلی اور ان کی بیوی کے خلاف رد عمل کے طور پر معاملہ درج کروایا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔