مغربی بنگال کی بیربھوم لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی امیدوار دیباشیش دھر کا پرچۂ نامزدگی خارج

بیربھوم لوک سبھا سیٹ پر ترنمول کانگریس نے شتابدی رائے کو امیدوار بنایا ہے، دیباشیش دھر سے انھیں سخت مقابلہ ملنے کی امید تھی لیکن اب ان کے لیے راہیں آسان نظر آ رہی ہیں۔

بی جے پی کا پرچم، تصویر آئی اے این ایس
بی جے پی کا پرچم، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

مغربی بنگال کی بیربھوم لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی امیدوار دیباشیش دھر کا پرچہ نامزدگی الیکشن کمیشن نے خارج کر دیا ہے۔ یعنی اب وہ بی جے پی امیدوار کے طور پر اس سیٹ سے انتخابی میدان میں نہیں اتر سکیں گے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق انھوں نے اپنے پرچۂ نامزدگی کے ساتھ ’نو ڈیوز سرٹیفکیٹ‘ جمع نہیں کیا تھا جس کے سبب الیکشن کمیشن نے ان کی نامزدگی کو رد کرنے کا اعلان کیا۔

قابل ذکر ہے کہ بیربھوم لوک سبھا سیٹ سے ترنمول کانگریس نے شتابدی رائے کو ٹکٹ دیا ہے۔ شتابدی نے اسی سیٹ سے موجودہ رکن پارلیمنٹ بھی ہیں اور اس لوک سبھا سیٹ پر ان کی گرفت انتہائی مضبوط مانی جاتی ہے۔ حالانکہ دیباشیش دھر سے انھیں اس مرتبہ سخت مقابلہ ملنے کی امید تھی۔ چونکہ ترنمول کانگریس لیڈر انوبرت منڈل جیل میں ہیں، اس لیے بیربھوم میں ترنمول کو پہلے ہی کچھ دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا، لیکن اب دیباشیش کے میدان سے باہر ہونا ترنمول کے لیے اچھی خبر ہے۔


دلچسپ بات یہ ہے کہ بی جے پی نے اس سیٹ پر پہلے ہی ایک دوسرے امیدوار سے پرچۂ نامزدگی داخل کروا دیا تھا، یعنی ترنمول کانگریس کو بی جے پی اتنی آسانی سے کوئی سیٹ نہیں دینا چاہتی۔ دراصل ضلع کے سینئر بی جے پی لیڈر دیبتنو بھٹاچاریہ کو بی جے پی نے دوسرے امیدوار کے طور پر 25 اپریل (جو پرچۂ نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ تھی) کو پرچہ داخل کروا دیا تھا۔ وہ انتخابی تشہیر میں بھی مصروف ہو گئے ہیں اور ترنمول امیدوار شتابدی رائے کے خلاف زوردار انداز میں آواز اٹھا رہے ہیں۔

اس معاملے میں بی جے پی جنرل سکریٹری جگناتھ چٹوپادھیائے کا بیان بھی جمعرات کو سامنے آیا تھا۔ ایک میڈیا رپورٹ میں ان کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ’’پردے کے پیچھے سازش تیار کی جا رہی ہے۔ ہم کوئی جوکھم نہیں لینا چاہتے ہیں۔ بی جے پی تکنیکی اسباب سے دوسرے امیدوار کا پرچۂ نامزدگی داخل کر رہی ہے۔‘‘ پرچۂ نامزدگی داخل کرنے سے قبل دیبتنو بھٹاچاریہ نے بھی کہا تھا کہ ’’میری پارٹی مجھ سے جو بھی کہے گی، میں وہ کروں گا۔ ہم سبھی متحد ہیں اور ترنمول کی سازشوں سے لڑنے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔ یہ ان کے گیم پلان کو ناکام کرنے کے لیے ایک اسٹریٹجک قدم ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔