’دہلی میئر انتخاب کے دوران نامزد کونسلر رائے دہی کے اہل نہیں!‘ عآپ کو سپریم کورٹ سے بڑی راحت

سپریم کورٹ نے کہا ’’آئین کے آرٹیکل ’243 آر‘ کے مطابق نامزد کونسلرز ووٹ ڈالنے کے اہل نہیں۔ بہتر ہے کہ الیکشن جلد سے جلد کرایا جائے‘‘

سپریم کورٹ، تصویر یو این آئی
سپریم کورٹ، تصویر یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: دہلی میونسپل کارپوریشن کے میئر انتخاب کے معاملے میں عام آدمی پارٹی کو سپریم کورٹ سے بڑی راحت ملی ہے۔ سپریم کورٹ نے عرضی پر اہم فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ گورنر کے نامزد کردہ 10 کونسلرز (ایلڈر مین) میئر کے انتخاب میں ووٹ ڈالنے کے اہل نہیں ہیں۔ عدالت عظمیٰ نے یہ فیصلہ عآپ لیڈر ڈاکٹر شیلی اوبرائے کی طرف سے دائر عرضی پر سماعت کے بعد دیا، جس میں ایم سی ڈی میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخاب میں نامزد ارکان کو ووٹ دینے کی اجازت دینے کے ایل جی کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا۔ ووٹنگ میں تاخیر پر چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے کہا ’’ملک کی راجدھانی میں یہ ہو رہا ہے، اچھا نہیں لگتا۔‘‘

سپریم کورٹ نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 243 آر کے مطابق نامزد کونسلرز ووٹ نہیں دے سکتے۔ بہتر ہے کہ الیکشن جلد سے جلد کرائے جائیں۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ پہلے میئر کا انتخاب ہوگا۔ اس کے بعد ڈپٹی میئر اور قائمہ کمیٹی کے ارکان کا انتخاب ہوگا۔ ایم سی ڈی کے وکیل ایڈیشنل سالیسٹر جنرل سنجے جین نے دلیل دی تھی کہ ایلڈر مین ووٹ ڈال سکتے ہیں۔


وہیں، عام آدمی پارٹی کی جانب سے عدالت میں پیش ہوئے سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ آئین کی شق 243 آر ایلڈرمین کو ووٹنگ کا حق نہیں دیتا اور اس بلدیہ الیکشن کے لیے یہ قانون اسے سیکشن 3اے میں ظاہر کرتا ہے۔ سنگھوی نے کہا کہ اب اصل قوانین کو دیکھیں۔ پہلے آپ میئر کا انتخاب ہوتا ہے اور پھر میئر باقی اجلاس کی صدارت کرتا ہے۔ عدالت الیکشن کی تاریخ طے کرے۔ جو بھی ہو انہیں الیکشن کروانے چاہئیں۔

سی جے آئی ڈی وائی چندر چوڑ نے کہا کہ بادی النظر آرٹیکل 243 آر ظاہر کرتا ہے کہ نامزد ارکان ووٹ نہیں دے سکتے۔ پہلے الیکشن کے لیے اجلاس منعقد ہونا چاہئے اور میئر کا انتخاب فوری طور پر کرایا جائے۔

خیال رہے کہ ایم سی ڈی میئر، ڈپٹی میئر اور اسٹینڈنگ کمیٹی کے 6 ارکان کا انتخاب 3 بار انتخابات ملتوی کیے گئے ہیں۔ تیسری بار الیکشن ملتوی ہونے کے بعد عآپ کی میئر امیدوار شیلی اوبرائے نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ اس معاملے میں آج یعنی 17 فروری کو پھر سماعت ہوئی۔ اس سے قبل سماعت میں سپریم کورٹ نے واضح کیا تھا کہ ایلڈرمین کونسلر میئر کے انتخاب میں حصہ نہیں لے سکتے۔ اس معاملے پر ہنگامہ آرائی کے بعد 6 فروری کو الیکشن ملتوی کر دیا گیا تھا۔ اس کے بعد یہ معاملہ سپریم کورٹ میں پہنچنے کے بعد 16 فروری کو ہونے والے مجوزہ انتخابات کو ملتوی کر دیا گیا۔ یہی وجہ ہے کہ اب سب کو سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار تھا۔


عام آدمی پارٹی نے دہلی میئر عہدے کے لئے شیلی اوبرائے کو میدان میں اتارا ہے اور بی جے پی نے ریکھا گپتا کو امیدوار بنایا ہے۔ اس کے علاوہ عآپ نے آلِ محمد اقبال کو اور بی جے پی نے کمل باگڑی کو ڈپٹی میئر کا امیدوار قرار دیا ہے۔ ایم سی ڈی کے لئے انتخابات 4 دسمبر کو ہوئے تھے اور ووٹوں کی گنتی 7 دسمبر کو ہوئی تھی۔ عام آدمی پارٹی نے 134 وارڈوں پر جیت حاصل کر کے ایم سی ڈی کے اقتدار پر قبضہ کیا تھا۔ اس نے بی جے پی کو ایم سی ڈی سے بے دخل کر دیا تھا جو 15 سال سے وہاں حکومت کر رہی تھی۔ اس الیکشن میں بی جے پی کو صرف 104 وارڈوں میں کامیابی حاصل ہو سکی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔