یوپی میں پہلے مرحلہ کی پولنگ کے لیے شام 6 بجے انتخابی تشہیر کا شور ختم

علی گڑھ کے سات اسمبلی حلقوں میں 10 فروری کو ہوگی پولنگ، 27 لاکھ سے زائد شہری انتخابی تہوار میں شرکت کریں گے۔

ووٹ، علامتی تصویر یو این آئی
ووٹ، علامتی تصویر یو این آئی
user

ابو ہریرہ

علی گڑھ: اسمبلی انتخابات 2022 کے لئے جاری انتخابی شور شام 6 بجے رک گیا ہے اس کے بعد تمام سیاسی جماعیوں کے امیدوار صرف گھر گھر جاکر لوگوں سے زبانی اپیل کے ذریعہ ہی اپنی تشہیر کا عمل جاری رکھ سکیں گے۔ 10 فروری کو طے شدہ پولنگ کی تاریخ کے مد نظر 9 فروری کی صبح سے ہی پولنگ پارٹیاں انتخابات کو عملی جامہ پہنانے کے لئے روانہ کر دی جائیں گی۔ یہ پہلا موقع ہے جب انتخابات کرانے کے لئے تمام پولنگ پارٹیوں کو نمائش میدان کی جگہ دھنی پور منڈی سے روانہ کیا جائےگا۔ ضلع انتظامیہ نے تمام تر تیاریاں مکمل کر لی ہیں، ضلع بھر سے سات اسمبلی حلقوں شہر، کول، کھیر، برولی، اگلاس، چھرہ و اترولی میں کل 27.64 افراد اپنے پسندیدہ امیدوار کے حق میں اپنی رائے دہی کا اظہار کریں گے۔

اسسٹینٹ الیکشن آفیسر کوشل کمار سنگھ نے بتایا کہ ضلع میں پر امن انتخابات کرانے کے لئے ضلع انتظامیہ کی جانب سے سبھی حلقوں میں 370 زونل و سیکٹر مجسٹریٹ تعینات کئے گئے ہیں، جو پوری مستعدی کے ساتھ انتخابی عمل کو پورا کرانے کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ کثیر تعداد میں پولس فورس کی تعیناتی کی گئی ہے۔ ہر پولنگ بوتھ پر سی آر پی ایف کے علاوہ بی ایس ایف کے جوانوں کو تعینات کیا جائے گا، جبکہ مقامی تھانوں کی پولیس فورس کے جوان بوتھ کے باہری حصوں کی نگرانی کریں گے۔


کوشل کمار سنگھ نے بتایا کہ گزشتہ دو روز سے اسمبلی انتخابات کو بے خوف و خطر انجام دینے کے لئے پولیس فورس کے جوان متعدد علاقوں میں گشت و فلیگ مارچ کر رہے ہیں، حفاظتی انتظامات کو مضبوط بنائے رکھنے کے لئے دیگر اضلاع سے بھی پولیس فورس طلب کی گئی ہے تاکہ ہر ووٹر بے خوف ہوکر اپنے ووٹ کا استعمال کر سکے۔ انہوں نے بتایا کہ دھنی پور منڈی میں انتخابی عمل کو مکمل کرنے کے بعد سبھی ای وی ایم مشینوں کو حلقہ وار الگ الگ اسٹورس میں جمع کرایا جائے گا وہاں بھی مکمل حفاظتی اقدامات مکمل کر لئے گئے ہیں۔

یو پی روڈویز کے افسران کی ناکامی، تمام دعوے کھوکھلے ثابت

ایک جانب جہاں ضلع و روڈویز انتطامیہ کے افسران غیر جانبداری اور امن و امان کی باتیں کرتا نظر آ رہا ہے وہیں دیکھا یہ بھی جا رہا ہے کہ یو پی روڈویز سمیت سبھی پرائیویٹ بسوں کو ضلع انتطامیہ کی جانب سے الیکشن ڈیوٹی کے نام پر اپنے قبضہ میں لے لیا ہے، اس سے باہر سے آنے اور اپنے گھروں کو واپس جانے والے مسافروں کو دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ روڈویز بس اسٹینڈ پر مسافروں کو آنے جانے کے لئے پرائیویٹ و روڈویز بس نہیں مل پا رہی ہے، جس سے خواتین و بچوں کو کافی مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ نام نہ شائع کرنے کی شرط پر ایک روڈویز ملازم نے بتایا کہ تقریباً 300 بسوں کو الیکشن ڈیوٹی کے لئے جمع کیا گیا ہے اس کے علاوہ سڑک پر آنے جانے والی دیگر کاروں اور ٹیکسیوں کو بھی آر ٹی او آفس کی مدد سے اٹھوا لیا گیا ہے۔ اس تعلق سے جب روڈویز مینیجر سے بات کرنے کی کوشش کی گئی تو ان سے رابطہ نہیں ہو سکا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔