نہ کھلے میں قربانی کریں اورنہ سوشل میڈیا پر قربانی کی تصاویر پوسٹ کریں: ائمہ کرام
بقرعید کے دن قربانی کے بعد باقیات کو مناسب طریقے سے ٹھکانے لگائیں تاکہ آس پاس میں گندگی اور بدبو نہ پھیلے اور قومی ہم آہنگی کو بنائے رکھیں۔
نماز جمعہ سے قبل ملک بھر کی بڑی مساجد کے اماموں نے کھلے مقام پر قربانی نہ کرنے اور جانوروں کی قربانی کی تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ قومی راجدھانی اور دیگر ریاستوں میں مساجد کے اماموں نے جمعہ کے روز ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ 'مسلم معاشرے کو ایسا کوئی کام نہیں کرنا چاہیے جس سے پورے مسلم معاشرے کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑے۔ سڑکوں اور کھلے میں قربانی نہ کریں، ممنوعہ جانور کی قربانی نہ کریں جس سے کسی کے جذبات مجروح ہوں اور ملک کی ہم آہنگی متاثر ہو ۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ عید الاضحی پر جہاں تک ممکن ہو قربانی کرنی چاہئے لیکن قربانی کے جانور کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر نہ ڈالیں۔انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر آنے والی افواہوں پر توجہ نہ دیں۔بقرعید کے دن قربانی کے بعد باقیات کو مناسب طریقے سے ٹھکانے لگائیں تاکہ آس پاس میں گندگی اور بدبو نہ پھیلے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کی اطلاع فوری طور پر قریبی پولیس تھانے کو دی جائے۔
انہوں نے سماج کے بزرگوں سے بھی اپیل کی کہ وہ خاص طور پر نوجوانوں پر نظر رکھیں۔قادری مسجد شاستری پارک دہلی کے مفتی اشفاق حسین قادری، رتلام کے سنی جامع مسجد مفتی بلال نظامی، مکرانہ کے مفتی شمس الدین برکاتی، مولانا شاہد مصباحی ، مولانا بدرالدین مصباحی خطیب اور امام مسجد اعلیٰ حضرت نظامیہ،لکھنو، جےپور کے مولانا سید محمد قادری ، مولانا انصر فیضی اجمیر، قاری حنیف مرادآباد، مولانا سخی جموں، مولانا مظہر امام (شمالی دیناج پور بنگال)، مولانا عبدالجلیل نظامی (پیلی بھیت)، مولانا سمیر احمد (رام پور)، مولانا قاری جمال، مولانا ابرار بھاگلپور، مولانا مصطفیٰ رضا ناگپوراور امن شہید جامع مسجد کے مولانا تنویر احمد اور دہلی مصطفی آباد میں مولانا مشرف نے مشترکہ طور پر اس موقع پر یہ بیان جاری کیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔