دہلی میں فضائی آلودگی سے راحت ملنے کے آثار نہیں، سنگین حالات کے پیش نظر گریپ-3 کی پابندیاں ہو سکتی ہیں نافذ

دیوالی سے پہلے دہلی کا اے کیو آئی 400 کو بھی پار کر سکتا ہے۔  30 اکتوبر تک آلودگی کی سطح 'سنگین' زمرے میں پہنچ جانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>دہلی میں فضائی آلودگی (فائل)/ تصویر آئی اے این ایس</p></div>

دہلی میں فضائی آلودگی (فائل)/ تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

راجدھانی دہلی اور این سی آر میں فضائی آلودگی سنگین رخ اختیار کرتی جا رہی ہے۔ فی الحال دہلی والوں کو ہوا کے معیار میں سدھار سے راحت ملنے کے آثار نظر نہیں آ رہے ہیں۔ امکان تو یہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے کہ دیوالی کے آس پاس حالات مزید سنگین ہو سکتے ہیں۔ دیوالی سے پہلے اے کیو آئی 400 بھی پار ہو سکتا ہے۔ یعنی اگر ایسا ہوتا ہے تو گریپ کے تیسرے مرحلے کی پابندیاں بھی نافذ کر دی جائیں گی۔

پیشن گوئی سے اشارہ ملتا ہے کہ 28 اکتوبر سے 30 اکتوبر کے درمیان دہلی میں ہوا کا معیار 'انتہائی خراب' زمرے میں رہے گا۔ پٹاخے اور پرالی جلانے سے حالات اور بھی خراب ہو سکتے ہیں جس سے 30 اکتوبر تک آلودگی کی سطح 'سنگین' زمرے میں پہنچ سکتی ہے۔ پریشان کن بات یہ بھی ہے کہ حالیہ موسم سے متعلق حالات آلودگی کو دہلی سے دور لے جانے کے لیے سازگار بھی نہیں ہیں۔ جس کے نتیجہ کے طور پر شہر میں ٹھہری ہوئی ہوا نقصاندہ ذرّات کو ٹکائے رکھتی ہیں۔ آئی آئی ٹی ایم، پونے کے ذریعہ کی گئی پیشن گوئی سے اگلے 6 دنوں کی آلودگی کا اندازہ لگایا گیا ہے۔


اس مدت کے دوران جنوب-مشرق سے آنے والی اہم سطحی ہواؤں کی رفتار 28 اکتوبر کو 8 کلومیٹر فی گھنٹہ رہنے کی امید ہے جو دھیرے دھیرے 30 اکتوبر تک 6 سے 12 کلومیٹر فی گھنٹہ کے درمیان ہو جائے گی۔ ان ہواؤں کے ساتھ صبح کہرا بھی رہے گا لیکن آسمان صاف رہے گا جس سے آلودگی کی سطح کو کم کرنے میں بہت مدد ملے گی۔

قابل ذکر ہے کہ اتوار کو دہلی کا اے کیو آئی 356 یعنی 'انتہائی خراب' کے زمرے میں پہنچ گیا تھا۔ ہفتہ کو یہ 255 تھا۔ 24 گھنٹے کے اندر اس میں 101 پوائنٹس کا اضافہ ہو گیا۔ دہلی کے زیادہ تر علاقوں کا اے کیو آئی 'انتہائی خراب' اور تین علاقوں کا 'سنگین' زمرے میں رہا۔ دہلی کے آسمان پر صبح کے وقت کہرے کی چادر بھی چھائی رہی، جس سے کچھ بھی صاف نظر نہیں آ رہا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔