دہلی کے وزیر اعلی کیجریوال کو کوئی راحت نہیں، عدالتی حراست میں 20 اگست تک توسیع

دہلی ایکسائز پالیسی سے متعلق سی بی آئی کیس میں وزیر اعلی اروند کیجریوال کو راحت نہیں ملی ہے۔ عدالت نے ان کی عدالتی حراست میں توسیع کر دی ہے

<div class="paragraphs"><p>اروند کیجریوال / آئی اے این ایس</p></div>

اروند کیجریوال / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

عدالت نے دہلی ایکسائز پالیسی سے متعلق سی بی آئی کیس میں وزیر اعلی اروند کیجریوال کی عدالتی تحویل میں توسیع کر دی ہے۔ راؤس ایونیو کورٹ نے وزیر اعلیٰ کیجریوال کی عدالتی حراست میں 20 اگست تک توسیع کی گئی ہے۔ انہیں تہاڑ جیل سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔

سپریم کورٹ نے 12 جولائی کو وزیر اعلیٰ کیجریوال کو عبوری ضمانت دی تھی اور پی ایم ایل اے کے تحت گرفتاری کی لازمیت اور ضرورت کے پہلو پر تین سوالات پر غور کرنے کے لیے معاملے کو بڑی بنچ کے پاس بھیج دیا تھا۔

سی بی آئی کی تحقیقات کے سلسلے میں سی ایم کیجریوال ابھی بھی جیل میں ہیں کیونکہ وہ عدالتی حراست میں ہیں۔ سی ایم کیجریوال کو ای ڈی نے 21 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔ سی بی آئی نے انہیں 26 جون کو تہاڑ جیل سے گرفتار کیا تھا۔


وہیں، دہلی ہائی کورٹ نے بدھ (7 اگست) کو ای ڈی سے پوچھا کہ سی ایم کیجریوال کو دی گئی ضمانت کو چیلنج کرنے والی درخواست میں کون سا پہلو رہ گیا ہے، جب کہ منی لانڈرنگ سے متعلق کیس میں سپریم کورٹ پہلے ہی ان کے خلاف مقدمہ درج کر چکی ہے۔ ایکسائز پالیسی کو عبوری ضمانت دی گئی ہے۔ پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق ہائی کورٹ نے کہا کہ یہ اب اس کی مطالعہ کے نظریہ سے اہمیت باقی ہے۔

ہائی کورٹ نے پوچھا کہ اگر ای ڈی کی عرضی قبول کر لی جاتی ہے تو کیا یہ ایجنسی وزیر اعلیٰ کو دوبارہ گرفتار کرے گی؟ جسٹس نینا بنسل کرشنا نے ای ڈی کے وکیل سے کہا کہ میرے سوال کا جواب دیں۔ اگر میں آپ کی درخواست قبول کروں تو کیا ہوگا؟ کیا آپ اسے دوبارہ گرفتار کریں گے؟


اس پر ای ڈی کے وکیل نے کہا کہ گرفتاری کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا اور کسی نے ان کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار نہیں دیا۔ واضح رہے کہ لوک سبھا انتخابات کے دوران سی ایم اروند کیجریوال عبوری ضمانت پر باہر آئے تھے اور انتخابی مہم میں حصہ لیا تھا۔ بعد میں انہوں نے 2 جون کو تہاڑ جیل میں خودسپردگی کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔