جھوٹ کا پردہ فاش: احمد پٹیل کا اسپتال سے کوئی تعلق نہیں

Getty Images
Getty Images
user

قومی آواز بیورو

گجرات اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہونے کے بعد بی جے پی کی بوکھلاہٹ اس قدر بڑھ گئی ہے کہ وہ بغیر سوچے سمجھے کانگریس کے معزز لیڈران پر غلط الزام عائد کرنے سے بھی باز نہیں آ رہی۔ تازہ معاملہ احمد پٹیل پر الزام عائد کرنے کا ہے جنھیں اُس اسپتال کا ٹرسٹی بتایا گیا ہے جہاں کام کرنے والے آئی ایس آئی ایس کے مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ گجرات کے وزیر اعلیٰ وجے روپانی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے احمد پٹیل پر جیسے ہی اس سلسلے میں الزام عائد کیا، اس کے بعد فوراً ہی ان کے جھوٹ کا پردہ فاش بھی ہو گیا۔

دراصل اے ٹی ایس نے گزشتہ 25 اکتوبر کو سورت سے 2 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا اور کہا کہ ان کا تعلق آئی ایس آئی ایس سے ہے۔ وزیر اعلیٰ وجے روپانی نے اپنی پریس کانفرنس میں بتایا کہ ان میں سے ایک مشتبہ افراد (قاسم) کا تعلق بھروچ کے اس اسپتال سے ہے جس کے ٹرسٹی احمد پٹیل ہیں۔ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی بتایا کہ اسپتال میں وہ مستقل ملازم ہے۔ لیکن اسپتال انتظامیہ نے اس سلسلے میں وضاحت کرتے ہوئے روپانی کے بیان کی قلعی کھول دی۔ اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ احمد پٹیل اور ان کی فیملی کا اس اسپتال سے کوئی رشتہ نہیں ہے۔ اسپتال سے منسلک آئیش پٹیل کا تو یہاں تک کہنا ہے کہ ’’گرفتار قاسم اسپتال میں کبھی مستقل ملازم رہا ہی نہیں۔ وہ جز وقتی ملازم تھا جس نے 4 تاریخ کو ملازمت چھوڑنے کی درخواست دی اور اسپتال نے 24 تاریخ کو اسے ملازمت سے سبکدوش کر دیا۔‘‘

وجے روپانی کی پریس کانفرنس کے بعد کانگریس نے ان کے الزامات کی سخت تنقید کی اور انھیں اس طرح کی بے بنیاد بات کرنے سے پرہیز کرنے کا مشورہ دیا۔ کانگریس کے ترجمان رندیپ سُرجے والا نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’بھروچ کے جس چیریٹیبل اسپتال کی بات ہو رہی ہے اس میں احمد پٹیل یا ان کی فیملی کا کوئی بھی رکن نہ تو ٹرسٹی ہے اور نہ ہی کسی فائدہ کے عہدہ پر فائز ہے۔ ویسے بھی اے ٹی ایس نے جس شورش پسند کو گرفتار کیا ہے وہ 5 مہینے کام کرنے کے بعد ملازمت چھوڑ کر چلا گیا تھا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ وجے روپانی اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے اس طرح کے شرمناک بیان دے رہے ہیں۔ سُرجے والا نے یہ بھی کہا کہ اگر اے ٹی ایس کے پاس ثبوت موجود ہیں تو کارروائی کرے لیکن کسی باوقار کانگریس لیڈر پر الزام عائد نہ کریں۔

اس سلسلے میں احمد پٹیل نے بھی اپنا رد عمل ظاہر کیا اور ٹوئٹ کرتے ہوئے بی جے پی کو ریاست کا ماحول خراب نہ کرنے کی اپیل کی۔ انھوں نے لکھا کہ ’’امن سے محبت کرنے والے گجراتیوں کو دہشت گردی سے لڑنے کے نام پر تقسیم نہ کیا جائے۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی لکھا کہ ’’قومی سیکورٹی کے ایشو پر کسی بھی طرح کی سیاست سے بچا جائے‘‘۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔