’دنیا کی کوئی طاقت ذات پات پر مبنی مردم شماری کو نہیں روک سکتی!‘ راہل گاندھی کا وزیر اعظم مودی کو چیلنج

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ایک بار پھر ذات پر مبنی مردم شماری کے حق میں آواز اٹھائی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ہندوستان کا آرڈر آ چکا ہے، اب اسے کوئی طاقت نہیں روک سکتی‘‘

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی / آئی اے این ایس</p></div>

راہل گاندھی / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ذات پر مبنی مردم شماری کے حوالہ سے ایک بار پھر مودی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے انہوں نے لکھا، ’’مودی جی، اگر آپ ذات پر مبنی مردم شماری روکنے کی سوچ رہے ہیں تو خواب دیکھ رہے ہیں، اب کوئی طاقت اسے نہیں روک سکتی! ہندوستان کا آرڈر آ گیا ہے - جلد ہی 90 فیصد ہندوستانی ذات پر مبنی مردم شماری کی حمایت اور مطالبہ کریں گے۔ آرڈر پر ابھی عملدرآمد کیجئے، یا آپ اگلے وزیر اعظم کو یہ کرتے ہوئے دیکھیں گے۔‘‘

لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے کانگریس کی اس پوسٹ کو ری پوسٹ کیا ہے جس میں پارٹی نے ذات پر مبنی مردم شماری پر ’موڈ آف دی نیشن‘ سروے کا ڈیٹا دیا ہے۔ سروے کے مطابق ملک میں ذات پر مبنی مردم شماری کا مطالبہ ہر گزرتے وقت کے ساتھ شدت اختیار کر رہا ہے۔ سروے کے مطابق 74 فیصد لوگوں کا کہنا ہے کہ ملک میں ذات پر مبنی مردم شماری ہونی چاہیے۔


اس سے پہلے بھی ذات پر مبنی مردم شماری کے مطالبے پر دباؤ ڈالتے ہوئے کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ہفتہ کو کہا تھا، ’’ملک کے 90 فیصد لوگ نظام سے باہر ہیں۔ ان کے پاس ہنر اور علم ہے لیکن ان کو رسائی حاصل نہیں ہے، یہی وجہ ہے کہ ہم نے ذات پر مبنی مردم شماری کا مطالبہ اٹھایا ہے۔ ذات پر مبنی مردم شماری میرے لیے سیاست نہیں، میرا مشن ہے۔ کانگریس کے لیے ذات پر مبنی مردم شماری پالیسی سازی کی بنیاد ہے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا، ’’ہم ذات پر مبنی مردم شماری کرائیں گے اور ریزرویشن کی 50 فیصد کی حد کو ہٹا دیا جائے گا، جسے میں قبول نہیں کرتا۔ ہمیں سب سے پہلے مختلف اداروں میں مختلف ذاتوں کی شرکت کے اعداد و شمار کی ضرورت ہے۔ ریزرویشن کی بات ہو رہی ہے لیکن انہیں موقع نہیں ملتا۔ لیٹرل انٹری ہو جاتی ہے، میں آپ کو گارنٹی دیتا ہوں کہ آپ کو لیٹرل انٹری میں 90 فیصد والا کوئی نہیں ملے گا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔