دارالعلوم دیوبند میں کسی بھی سیاسی لیڈر کا نہیں ہوگا استقبال، مولانا ابوالقاسم نعمانی نے کی تصدیق
مولانا ابوالقاسم نعمانی کا کہنا ہے کہ کچھ سال قبل ایک پارٹی سربراہ دارالعلوم آئے تھے، ان کے ساتھ آئے مقامی لیڈر نے سابق مہتمم کا ہاتھ ان کے سر پر رکھوا دیا اور باہر جا کر غلط تشہیر کی گئی تھی۔
لوک سبھا انتخاب کو لے کر سبھی سیاسی پارٹیوں کی سرگرمیاں انتہائی تیز ہو گئی ہیں۔ مختلف مذاہب کے رہنماؤں سے سیاسی لیڈران کی ملاقات کا سلسلہ بھی تیز ہو گیا ہے۔ اس درمیان دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مولانا ابوالقاسم نعمانی نے عزم ظاہر کیا ہے کہ دارالعلوم میں کسی بھی سیاسی پارٹی کے لیڈر کا استقبال نہیں کیا جائے گا۔ ساتھ ہی یہاں کے علماء کسی سیاسی لیڈر سے بھی ملاقات نہیں کریں گے۔
دراصل دارالعلوم دیوبند نے پہلے ہی اس تعلق سے اعلان کر دیا تھا کہ کسی سیاسی لیڈر کا استقبال اس ادارہ میں نہیں کیا جائے گا۔ دارالعلوم کے موجودہ مہتمم مولانا ابوالقاسم نعمانی نے آج ایک میڈیا ادارہ سے بات چیت کرتے ہوئے اس عزم کو دہرایا اور کہا کہ ’’کسی بھی سیاسی پارٹی کی حمایت نہیں کی جائے گی۔ کچھ سال قبل ایک پارٹی کے سربراہ یہاں پر آئے تھے۔ ان کے ساتھ آئے مقامی لیڈر نے سابق مہتمم کا ہاتھ پارٹی سربراہ کے سر پر رکھوا دیا تھا۔ بعد میں اس واقعہ کی غلط تشہیر کی گئی۔ یہی وجہ ہے کہ آئندہ سے کسی بھی سیاسی لیڈر کا یہاں استقبال نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ لوک سبھا انتخاب کے لیے الیکشن کمیشن کی طرف سے ابھی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا ہے، لیکن سیاسی سرگرمیاں عروج پر ہیں۔ سیاسی لیڈران کے ایک پارٹی چھوڑ کر دوسری پارٹی میں شامل ہونے کا سلسلہ تیز ہو چکا ہے اور عوام میں مقبول مذہبی پیشواؤں سے ملاقاتیں بھی بڑھ گئی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ مولانا ابوالقاسم نعمانی نے پہلے ہی واضح کر دیا ہے کہ کسی بھی سیاسی لیڈر کو دارالعلوم دیوبند میں استقبالیہ پیش نہیں کیا جائے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔