اکھلیش۔ شیوپال کے خلاف کانگریس کا کوئی بھی امیدوار نہیں

یہ فیصلہ کر کے کانگریس نے اپنی سیاسی ترجیحات واضح کر دی ہیں اور اس نے یہ صاف کر دیا ہے کہ اس کے لئے بی جے پی کی شکست سب سے اہم ہے۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

سماج وادی پارٹی(ایس پی)سربراہ اکھلیش یادو اور ان کے چچا شیوپال یادو کے تئیں گانگریس نے ہمدردانہ رخ اختیار کرتے ہوئے دونوں کے خلاف اپنا کوئی امیدوار انتخابی میدان میں نہیں اتارا ہے۔

نامزدگی کے آخری دن اٹاوہ کی جسونت نگر اسمبلی سیٹ اور مین پوری کی کرہل اسمبلی سیٹ سے کانگریس کی جانب سے کسی بھی امیدوار نے پرچہ نامزدگی نہیں داخل کیا۔اکھلیش مین پوری کی کرہل سے اور شیوپال اٹاوہ کی جسونت نگر اسمبلی حلقے سے پرچہ نامزدگی داخل کیا ہے۔


سیاسی تجزیہ نگار و جسونت نگر سیٹ سے کانگریس کے سابق امیدوار ادئے بھان سنگھ یادو بتاتے ہیں کہ کانگریس قیادت کا فیصلہ سر آنکھوں پر اور ہم سبھی کے لئے قابل قبول ہے۔ جسونت نگر سیٹ سے یہ پہلا موقع ہے جب کانگریس نے اپنا کوئی امیدوار انتخابی میدان میں نہیں اتارا ہے۔سال 2017 میں کانگریس نے اپنا کوئی امیدوار نہیں اتارا تھا لیکن اس وقت ایس پی اور کانگریس کا اتحاد تھا۔

واضح رہے ویسے کانگریس نے اتر پردیش کی تمام 403 نشستوں پر انتخابات لڑ نے کا اعلان کیا تھا لیکن اب کچھ سیٹوں پر وہ انتخابی حکمت عملی کے تحت اپنے امیدوار نہیں اتار رہی ہے۔ کانگریس کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی کی قیادت میں کانگریس کی انتخابی مہم زورو پر ہے اور اس کو انتخابات میں اہم کردار تصور کیا جا رہا ہے۔ اکھیلیش اور شیوپال کے خلاف امیدوار نہ اتارنے کا مطلب صاف ہے کہ کانگریس کے لئے انتخابی میدان میں سب سے بڑی مخالف سیاسی پارٹی بی جے پی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔