کیلاش مانسروور میں صرف سکون، نفرت کا ماحول نہیں: راہل

کیلاش مانسروور کے دورے پر گئے کانگریس صدر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ کیلاش میں صرف سکون ہے یہاں نفرت کا ماحول نہیں۔ اس یاترا سے سب کچھ ملتا ہے، کھونے کو کچھ بھی نہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

گاندھی نے کیلاش مانسروور یاترا کے دوران پہلی بار ٹویٹ کیا’’مانسروور جھیل کا پانی پرسکون، ٹھنڈا اور شفاف ہے۔ کیلاش میں پانے کے لیے سب کچھ ہے، کھونے کو کچھ بھی نہیں ہے. کوئی بھی اس پانی کااستعمال کر سکتا ہے. یہاں نفرت کا ماحول نہیں ہے،اسی لئے ہندوستان میں ہم اس پانی کی پوجا کرتے ہیں‘‘۔

اس کے ساتھ ہی راہل گاندھی نے مانسروور جھیل اور ارد گرد کے قدرتی مناظر کی خوبصورت تصاویر بھی پوسٹ کیں۔

راہل گاندھی 31 اگست کو کیلاش مانسروور یاترا کے لئے روانہ ہوئے تھے، اس دوران انہوں نے بدھ کو پہلی بار اپنی یاترا کی جانکاریاں ٹوئٹر پر شیئر کیں۔

واضح رہے کانگریس صدر راہل گاندھی نے اسی سال 29 اپریل کو رام لیلا میدان میں ایک ریلی کے دوران اعلان کیا تھا کہ وہ اس سال کیلاش مانسروور کی یاترا پر جائیں گے۔ ہندو عقیدہ کے حساب سے کیلاش مانسروور کو ہندوؤں کے بھگوان شیو اور ان کی اہلیہ پاروتی کا مسکن مانا جاتا ہے۔ راہل گاندھی نے کہا تھا کہ جب کرناٹک کے شہر ہبلی جاتے وقت ایک تکنیکی خرابی کی وجہ سے ان کا جہاز حادثہ کا شکار ہونے سے بال بال بچا تھا تو ان کے دل میں اس وقت یہ خیال آیا کہ انہیں کیلاش مانسروور کی یاترا پر جاکر شیو کے درشن کرنے چاہئے۔

اسی کے تحت راہل گاندھی 31 اگست کو دو ہفتے کے لئے مانسروور یاترا پر نیپال اور لہاسا کے راستے روانہ ہو گئے۔ لیکن ان کی اس یاترا کے راستے کو لے کر بی جے پی ترجمان تنقید کر رہے ہیں کیونکہ اس راستے میں راہل گاندھی چین کے کنٹرول والے علاقہ سے گزریں گے۔ ہندوستان اور چین کے درمیان تناؤ کی وجہ کیلاش مانسروور یاترا کا یہ راستہ 1954 سے 1978 کے درمیان بند رہا لیکن اب پوری طرح کھلا ہوا ہے۔ 1997 میں اس راستے پر سویس نگاری کورسوم فاؤنڈیشن نے ایک چھوٹا سا میڈیکل سینٹر بھی کھولا ہے جس سے زائرین کی ضرورت پڑنے پر طبی امداد فراہم کی جا سکے۔

کیلاش پروت (پہاڑ) اور مانسروور جھیل کی زیارت کی تاریخ ہزاروں سال پرانی ہے۔ مانسروور جھیل پانچ جھیلوں یا پنچ سروور میں مانسروور، بندو، پمپا، نرائن اور پشکر جھیلیں شامل ہیں۔

کیلاش پروت کا تبتی نام گنگ رن پو چے ہے جس کا مطلب ہے اعلی معیار کا منی یا سب سے اعلی ہیرا۔ کیلاش پروت کا یہ تبتی نام اس پروت سے جڑے عقیدوں کا اظہار کرتا ہے۔ بودھ مذہب کے لوگوں کا عقیدہ ہے کہ مہاتما بدھ نے اس علاقہ کی کئی مرتبہ یاترا کی۔

کیلاش پروت کے قریب ہی اس علاقہ میں میٹھے پانی کی واحد جھیل مانسروور ہی ہے جس میں پروت کے گلیشیئر سے مستقل پانی کی سپلائی جاری رہتی ہے۔ 15060 فٹ کی اونچائی پر واقع اس جھیل کا دائرہ 410 کلومیٹر ہے۔ یہ ایک دیگر جھیل راکشس تال سے جڑی ہوئی ہے جو کہ کھارے پانی کی جھیل ہے۔ مانا جاتا ہے کہ راکشس راج راون نے اسی مقام پر شیو کو خوش کرنے کے لئے تپسیا کی تھی۔ اس جھیل میں مچھلی یا پانی میں رہنے والا کوئی بھی جانور نہیں ہے اور مقامی لوگ اس کے پانی کو زہر آلودہ مانتے ہیں۔

کیلاش مانسروور یاترا کا سب سے اہم رکن پروت کا ایک ہی دن میں پریکرما (طواف) کرنا ہوتا ہے۔ یہ ایک مشکل کام ہے کیونکہ اونچائی والے علاقہ میں دشوار گزار یہ پریکرما 52 کلومیٹر کی ہوتی ہے۔ کچھ مقامی عقیدتمند اس پریکرما کو لیٹ لیٹ کر پوری کرتے ہیں۔

بی جے پی ترجمان نے راہل گاندھی کی کیلاش مانسروور یاترا اور شیو میں ان کی عقیدتمندی کی تنقید تو کی ہے لیکن اس سے بی جے پی کی اس نیت کی پول کھلتی ہے جس میں وہ سبھی ہندو عقیدوں پر اکیلے اپنا حق سمجھتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 05 Sep 2018, 12:49 PM