آر ایس ایس کا کسی بھی تنظیم سے موازنہ نہیں کیا جا سکتا: موہن بھاگوت
سنگھ کا کسی سے موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔ اقدار سنگھ سے گروپ لیڈر تک، گروپ لیڈر سے رضاکار تک اور ایک سے دوسرے کے ذریعہ لوگوں تک پہنچتے ہیں۔
راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے ہفتہ یعنی 5 اکتوبر کو ہندو برادری پر زور دیا کہ وہ متحد ہو جائیں اور آپس کے اختلافات اور تنازعات کو ختم کریں۔ انہوں نے کہا، "ہندو سماج کو زبان، ذات پات اور علاقے کی بنیاد پر اختلافات اور تنازعات کو مٹا کر اپنی سلامتی کے لیے متحد ہونا پڑے گا۔ معاشرہ ایسا ہونا چاہیے جس میں اتحاد، خیر سگالی اور بندھن کا احساس ہو۔"
انہوں نے کہا کہ معاشرے میں نظم و ضبط، ریاست کے تئیں فرض شناسی اور ہدف پر مبنی خصوصیات ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا، "معاشرہ صرف میں اور میرے خاندان سے نہیں بنتا، بلکہ ہمیں معاشرے کے لیے جامع فکر کے ذریعے اپنی زندگی میں خدا کو حاصل کرنا ہے۔"
آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے کہا کہ سنگھ کا کام میکانکیکل نہیں بلکہ نظریہ پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا، "دنیا میں کوئی بھی ایسا کام نہیں ہے جس کا موازنہ سنگھ کے کام سے کیا جا سکے۔ سنگھ کا کسی سے موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔ اقدار سنگھ سے گروپ لیڈر تک، گروپ لیڈر سے رضاکار تک اور ایک سے دوسرے کے ذریعہ لوگوں تک پہنچتے ہیں۔ خاندان سے لے کر سماج تک رضاکارانہ طور پر انفرادی ترقی کا یہ طریقہ سنگھ میں اپنایا جاتا ہے۔
موہن بھاگوت نے کہا کہ دنیا میں ہندوستان کا وقار ملک کی طاقت کی وجہ سے ہے۔ "ہندوستان ایک ہندو قوم ہے۔ ہم یہاں قدیم زمانے سے رہ رہے ہیں، حالانکہ ہندو کا نام بعد میں آیا۔ ہندو کا لفظ یہاں رہنے والے ہندوستان کے تمام فرقوں کے لیے استعمال ہوتا تھا۔ ہندو سب کو اپنا سمجھتے ہیں اور سب کو قبول کرتے ہیں۔ چلو ایسا کرتے ہیں۔ ہم صحیح ہیں اور آپ بھی اپنی جگہ درست ہیں - بھاگوت نے کہا کہ رضاکاروں کو ہر جگہ رابطہ کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ’’معاشرے میں پائی جانے والی خامیوں کو دور کرنے اور معاشرے کو مضبوط بنانے کی کوشش کی جانی چاہیے، معاشرے میں سماجی ہم آہنگی، سماجی انصاف، سماجی صحت، تعلیم، صحت اور خود انحصاری کی دعوت ہونی چاہیے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔