باگیشور بابا کی حمایت میں اشتعال انگیز تقریر پر کوئی کارروائی نہیں، پولیس نے خبر دکھانے پر بھیجا نوٹس

دہلی پولیس نے اشتعال انگیز تقریر دینے والے شخص یا اس تقریب کا انعقاد کرنے والے کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی، بلکہ اسی میڈیا ادارے کو نوٹس بھیجا ہے جس میں یہ خبر دکھائی

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: باگیشور دھام کے سربراہ دھیریندر شاستری کی حمایت میں دہلی کے جنتر منتر پر تقریب کا انعقاد کر کے کھلے پلیٹ فارم سے عیسائیوں اور مسلمانوں کے قتل عام کی کال دینے کے معاملہ میں پولیس نے تاحال کوئی کارروائی نہیں کی ہے، تاہم پولیس نے حیرت انگیز طور پر اس میڈیا ادارے کو نوٹس بھیجا ہے جس نے اس خبر پر رپورٹ شائع کی۔

خیال رہے کہ گزشتہ 5 فروری کو دہلی کے جنتر منتر پر 'سناتن دھرم سنسد' کے نام سے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا۔ دہلی پولیس نے اس خبر کو دکھانے کے لیے مولیٹکس نامی میڈیا ہاؤس کو نوٹس بھیجا ہے۔

دہلی پولیس کے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ یہ دیکھا گیا ہے کہ آپ سوشل میڈیا کا استعمال قابل اعتراض، بدنیتی پر مبنی اور اشتعال انگیز پوسٹس کرنے کے لیے کر رہے ہیں۔ نئی دہلی ضلع میں سائبر کرائم کے لیے نوڈل ایجنسی نے آپ کے خلاف سیکشن 149 سی آر پی سی کے تحت نوٹس جاری کیا ہے۔ یہ ایجنسی ان قابل اعتراض اور غیر قانونی پوسٹوں پر نوٹس جاری کرتی ہے جو نظر و نسق پر منفی اثر ڈال سکتی ہے۔


خیال رہے کہ دھیریندر شاستری کی حمایت میں دہلی کے جنتر منتر پر بالاجی شیشیا منڈل کی طرف سے تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا۔ اس کی صدارت کرنے والے شخص نے کھل کر عیسائیوں اور مسلمانوں کے خلاف نسل کشی کی اپیل کی اور کہا کہ اس ملک کا اکثریتی طبقہ عیسائیوں اور مسلمانوں کو کب قتل کرے گا؟

سناتن دھرم سنسد میں ایک بابا نے کہا ’’عیسائیوں نے کہا بانٹو اور راج کرو، مسلمانوں نے کہا مارو کاٹو- ارے بھائی تم کب مارو کاٹو گے، جب تم مر جاؤ گے؟ کب مارو گے؟ ارے عیسائی کو کب مارو گے؟ ارے تمہارے پاس کیا ہے جو مارو گے؟ صرف ایک چاقو ہے جس سے سبزی کاٹتے ہو، اس چاقو سے کچھ نہیں ہونے والا، ہتھیار رکھو!‘‘

دھرم سنسد میں شرکت کرنے والے بی جے پی لیڈر سورج پال امو نے کہا ’’ملک ہندو راشٹر تھا، ہے اور رہے گا۔ جو لوگ ایسا نہیں مانتے وہ پاکستان یا بنگلہ دیش چلے جائیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔