’اسمبلی تحلیل کرنا چاہتے ہیں نتیش کمار‘، تیجسوی یادو کا سنسنی خیز دعویٰ

بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو نے دعویٰ کیا ہے کہ نتیش کمار بہار اسمبلی تحلیل کرانا چاہتے ہیں تاکہ وہ لوک سبھا انتخاب کے ساتھ ہی بہار اسمبلی انتخاب بھی کرا سکیں۔

<div class="paragraphs"><p>جَن وشواس یاترا، تصویر&nbsp;<a href="https://twitter.com/yadavtejashwi">@yadavtejashwi</a></p></div>

جَن وشواس یاترا، تصویر@yadavtejashwi

user

قومی آواز بیورو

’’نتیش کمار بہت دباؤ میں ہیں، بہار میں ان کی پارٹی تیسرے نمبر کی پارٹی بن چکی ہے اور اس تکلیف کو وہ برداشت نہیں کر پا رہے ہیں۔ اسی لیے وہ بہار اسمبلی تحلیل کرا کر لوک سبھا انتخاب کے ساتھ ہی اسمبلی انتخاب بھی کرانا چاہتے ہیں۔‘‘ یہ سنسنی خیز دعویٰ آج آر جے ڈی لیڈر اور بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو نے کیا ہے۔

قابل زکر ہے کہ تیجسوی یادو نے آج سے ہی ’جَن وشواس یاترا‘ شروع کی ہے۔ اس دوران انھوں نے کئی مقامات پر عوام سے خطاب کیا۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات چیت کے دوران تیجسوی نے کہا کہ نتیش کمار کس پریشانی یا دباؤ میں بی جے پی کے ساتھ گئے ہیں، انھیں یا ان کے کنبہ کو کیا کہا گیا ہے، یہ سب انھیں پتہ ہے۔ تیجسوی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وہ دعویٰ کے ساتھ کہہ سکتے ہیں کہ لوک سبھا انتخاب کے بعد بی جے پی ان کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کرے گی۔


اس سے قبل پٹنہ میں والدہ رابڑی دیوی اور والد لالو پرساد یادو کی دعا لے کر ’جَن وشواس یاترا‘ شروع کرتے وقت تیجسوی یادو نے نتیش کمار کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ بعد ازاں جب مظفر پور کے سکری نہر چوک کھیل میدان پہنچے تو عوام اور پارٹی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے تیجسوی یادو نے کہا کہ ’’کچھ لوگ کہتے ہیں کہ آر جے ڈی مائی (مسلم اور یادو) کی پارٹی ہے، لیکن آر جے ڈی تو باپ (بہوجن و اعلیٰ ذات و غریب) کی پارٹی ہے۔ آر جے ڈی مائی کے ساتھ باپ کی پارٹی ہے۔‘‘

تیجسوی یادو نے اپنی یاترا کے پہلے مرحلہ میں میڈیا کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام ہماری مالک ہے، ہم مالک کے سامنے جا رہے ہیں۔ عوام نے ہمیں بہار کی سب سے بڑی پارٹی بنایا۔ تیجسوی نے مزید کہا کہ نتیش کمار کے پاس اتحاد بدلنے کا نہ تو کوئی ویژن ہے اور نہ ہی کوئی وجہ۔ ہم نے 17 مہینے میں جو کام کیا، ہم اسے عوام کے سامنے رکھیں گے۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار عوام کے فیصلے کو کچھ بھی اہمیت نہیں دیتے۔ عوام اس کا جواب دے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔