مکیش ساہنی کو وزیر اعظم کے خلاف بولنا مہنگا پڑا ، کابینہ سے ہٹائے گئے

ساہنی اب این ڈی اے کا حصہ نہیں ہیں کیونکہ انہوں نے وزیر اعظم کے خلاف بول کر اور بوچا اسمبلی حلقہ کے ضمنی انتخاب میں این ڈی اے کے امیدوار کے خلاف اپنا امیدوار کھڑا کر کے اپنے حدود کو پارکیا ہے۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

بہار کے مویشی و ماہی پروری کے وزیر مکیش ساہنی کو آج کابینہ سے ہٹا دیا گیا۔وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے اتوار کو گورنر سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی درخواست پر مویشی و ماہی پروری کے وزیر مکیش ساہنی کو کابینہ سے ہٹانے کی سفارش کی۔

ذرائع نے بتایا کہ بی جے پی نے وزیر اعلیٰ سے تحریری طور پر مسٹر ساہنی کو وزیر کے عہدے سے ہٹانے کی درخواست کی تھی۔ دراصل مسٹر ساہنی کی پارٹی وکاس شیل انسان پارٹی (وی آئی پی) کو اسمبلی انتخابات میں قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) میں شامل ہوتے ہوئے بی جے پی نے اپنے کوٹے کی 11 سیٹیں دی تھیں جن میں سے اس کے چار ایم ایل اے جیت کر اسمبلی میں پہنچے لیکن مسٹر ساہنی الیکشن ہار گئے۔ اس کے باوجود انہیں بی جے پی کے کوٹے سے وزیر بنایا گیاتھا۔ یہی نہیں قانون ساز کونسل کی سیٹ جو بی جے پی کے مسٹر ونود نارائن جھا کے منتخب ہونے کی وجہ سے خالی ہوئی تھی مسٹر ساہنی کو دی گئی۔


بی جے پی کا کہنا ہے کہ مسٹر ساہنی اب این ڈی اے کا حصہ نہیں ہیں۔ انہوں نے اتر پردیش اسمبلی انتخابات میں وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف بول کر اور بوچا اسمبلی حلقہ کے ضمنی انتخاب میں این ڈی اے کے امیدوار کے خلاف اپنا امیدوار کھڑا کر کے اپنے حدود کو پارکیا ہے۔ اس کے بعد ان کی پارٹی وی آئی پی کے تین ایم ایل اے بھی انہیں چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہو گئے ہیں۔

اس کے بعد سے وزیر اعلیٰ نتیش کمار پر مسٹر ساہنی کو کابینہ سے ہٹانے کا مسلسل دباؤ تھا۔ ساتھ ہی مسٹر ساہنی نے کہا کہ وہ وزیر کے عہدے سے استعفیٰ نہیں دیں گے۔ اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ نتیش کمار جو بھی فیصلہ کریں گے وہ انہیں قبول کریں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔