‘سریجن’ گھوٹالے کی جانچ کا حکم لالو کے دباؤ کا نتیجہ!
شاید یہ لالو پرساد کا دباؤ ہی ہے کہ بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے سرکاری اکاؤنٹ سے رقم نکالنے کے معاملے کی جانچ سی بی آئی کو سونپ دی ہے۔
پٹنہ: 8 سال پرانے 'سریجن' گھوٹالہ معاملہ میں لالو پرساد یادو کی سرگرم تحریک کا اثر نظر آنے لگا ہے۔ شاید لالو پرساد کا دباو ہی ہے کہ بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے بھاگلپور ضلع میں سرکاری اکاونٹ سے غیر قانونی طریقے سے رقم نکالنے کے معاملے کی جانچ سی بی آئی کو سونپنے کا حکم صادر کر دیا ہے۔ وزیر اعلیٰ کے دفتر سے جاری ایک پریس ریلیز کے مطابق 'سریجن' معاملے کے سبھی پہلووں پر نتیش کمار نے جمعرات کو یہاں چیف سکریٹری انجنی کمار سنگھ، پولس ڈائریکٹر جنرل پی کے ٹھاکر، محکمہ داخلہ کے چیف سکریٹری عامر سبحانی اور معاشی جرائم یونٹ کے پولس انسپکٹر جنرل جی ایس گنگوار کے ساتھ جائزہ لیا۔ اس معاملے میں نیشنلائزڈ بینکوں کے ساتھ ساتھ سرکاری افسران اور ملازمین کا کردار بھی مشتبہ پایا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ لالو پرساد یادو نے اس پورے معاملے میں ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ سشیل کمار مودی کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا تھا کہ انھیں عہدہ سے برخاست کیا جانا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس پورے معاملے میں چھوٹے موٹے افسران کو سزا دینے سے کام نہیں چلنے والا کیونکہ جس وقت کا یہ معاملہ ہے اس وقت سشیل مودی وزیر مالیات تھے اور سب انہی کی کارستانی ہے۔ اس لیے انھیں ہتھکڑی لگایا جانا چاہیے۔
وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے اس سلسلے میں درج کیس سمیت پورے معاملے کی جانچ سی بی آئی کے سپرد کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ قصورواروں کو سزا ملنی چاہیے۔ ایڈیشنل پولس ڈائریکٹر جنرل (صدر دفتر) ایس کے سنگھل نے اس سلسلے میں بتایا ہے کہ کل 10 لوگوں کی گرفتاری کی جا چکی ہے اور غبن کی یہ رقم 950 کروڑ سے زائد پہنچ گئی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جب اس گھوٹالہ میں 400 سے 500 کروڑ روپے کے غبن کی بات ہو رہی تھی تبھی راشٹریہ جنتا دل کے سربراہ لالو پرساد نے کہہ دیا تھا کہ معاملہ 1000 کروڑ سے زائد کا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 18 Aug 2017, 1:04 AM