نتیش کمار کے انڈیا الائنس چھوڑنے کی خبر پہلے سے تھی: کھڑگے

کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے نتیش کمار کے عظیم اتحاد چھوڑنے کو گرگٹ کی مانند رنگ بدلنا قرار دیا ہے اور کہا کہ عوام معاف انہیں کرے گی۔

<div class="paragraphs"><p>ملکارجن کھڑگے / آئی اے این ایس</p></div>

ملکارجن کھڑگے / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

اپنی آرزو مندی اور موقع پرستی کے لیے مشہور نتیش کمار نے ایک بار پھر اپنی موقع پرستی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بہار کے عظیم اتحاد سے تعلقات منقطع کرتے ہوئے بی جے پی سے اتحاد کر لیا ہے۔ ان کے اس رنگ بدلنے کو کانگریس نے کہا ہے کہ ان کے انڈیا الائنس چھوڑنے کی اطلاع ہمیں پہلے سے ہی تھی جو آج سچ ہوگئی۔ ان کے چلے جانے سے انڈیا اتحاد کو کوئی نقصان نہیں ہوگا۔

کانگریس کے قومی صدر ملکا رجن کھڑگے نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ ملک میں ’آیا رام۔گیا رام‘ جیسے کئی لوگ ہیں۔ پہلے وہ اور  ہم مل کر لڑ رہے تھے۔ جب میں نے لالو جی اور تیجسوی جی سے بات کی تو انہوں نے بھی کہا کہ نتیش جارہے ہیں۔ اگر وہ رکنا چاہتے تو رک جاتے لیکن وہ جانا چاہتے تھے۔ اس لیے یہ بات ہمیں پہلے سے ہی پتہ تھی، لیکن انڈیا اتحاد کو برقرار رکھنے کے لیے ہم نے کچھ نہیں کہا۔ اگر ہم کچھ غلط کہیں گے تو غلط پیغام جائے گا۔ اس کی اطلاع ہمیں لالو پرساد یادو اور تیجسوی یادو نے پہلے ہی دیدی تھی، جو آج سچ ہوگئی۔‘‘


جبکہ کانگریس کے میڈیا انچارج جئے رام رمیش نے اسے ایک سیاسی ڈرامہ بتاتے ہوئے اسے نتیش جی کا رنگ بدلنا قرار دیا ہے۔ اپنے ایکس اکاونٹ پر انہوں نے لکھا کہ ’’ بار بار سیاسی اتحاد تبدیل کرنے والے نتیش کمار رنگ بدلنے میں گرگٹ کو بھی کڑی ٹکر دے رہے ہیں۔ اس دھوکے بازی کے ماہر اور  انہیں اشاروں پر نچانے والوں کو بہار کی عوام معاف نہیں کرے گی۔ بالکل صاف ہے کہ بھارت جوڑو نیائے یاترا سے وزیراعظم اور بی جے پی گھبرائی ہوئی ہے اور اس سے دھیان ہٹانے کے لیے یہ سیاسی ڈرامہ رچا گیا ہے۔‘‘

مغربی بنگال کے باگ ڈوگرا میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے جئے رام رمیش نے انڈیا اتحاد کے مستقبل کے بارے میں بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ ’’انڈیا اتحاد مضبوط ہے۔ یہاں وہاں کچھ اسپیڈ بریکر ملے ہیں، مگر ہم لوگ ایک ساتھ آکر بی جے پی کے خلاف لڑیں گے۔ سبھی پارٹیاں، ڈی ایم کے، این سی پی، ٹی ایم سی اور ایس ایک ساتھ مل کر الیکشن لڑیں گی اوربی جے پی کو ہرائیں گی۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔